گو کہ امریکا میں اس وقت نسل پرستانیہ فسطائیت نے حکومتی ایوانوں کو اپنے شکنجے میں لے رکھا ہے۔ نسل پرستانہ نظریات رکھنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ سیاہ فام امریکیوں کے حق میں ہونے مظاہروں میں شریک مظاہرین کو فوج بلا لینے کے بھی دھمکی دی گئی تھی۔ تاہم ان مظاہروں سے ایسی ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جن کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ جمہوری روایات تا حال زندہ ہیں اور ان کو باقی رکھنے کے لئے مزاحمت کی جارہی ہے۔
حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہروں میں شریک ایک سیاہ فام لڑکی اپنا راستہ کاٹنے پر امریکی فوجیوں کے ساتھ بحث کر رہی ہے۔ وہ انہیں سمجھانے کی کو شش کر رہی کہ وہ اور اسکے ساتھی امریکیوں کے ان حقوق کے لئے باہر نکلے ہیں جو انہیں آئین دیتا ہے۔ وہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہ انکا بنیادی جمہوری حق ہے اور ان فوجیوں کو بھی ان کا ساتھ دیتے ہوئے ان کے ساتھ مارچ کرنا چاہئے۔ سیاہ فام لڑکی فوجیوں سے کہتی ہے کہ آپ ہمیں روکنے کے لئے نہیں بلکہ ہماری حفاظت کے لئے ہو۔ ہماری حفاظت کرو، ہمارے ساتھ چلو ہمارے ساتھ مارچ کرو۔ کیونکہ اس طرح آپ دکھا سکتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ ہیں۔ آیئے معاشرے کے خلاف حکومت کے ظلم کو مٹا دیں۔
https://www.facebook.com/fazal.ullah.1654700/videos/132309361802104/UzpfSTEwMjk3NjE0NzU6MTAyMTg1NTI5MjgxNDc2NjA/
جس پر فوجیوں کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وہ اس ایک سڑک کے آخر تک ان کے ساتھ مارچ کر سکتے ہیں جہاں انکی ڈیوٹی ہے کیوں کہ ڈیوٹی دینا بھی انکا فرض ہے انہیں کاروبار کی حفاظت کا فرض سونپا گیا ہے۔
تاہم مجمعے میں سے ہی ایک اور خاتون ان سے پوچھتی ہے کیا تم ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی رکھتے ہو؟ کیا تم ایسا دیکھا سکتے ہو؟ اس پر امریکی فوجی گھٹنوں کے بل بیٹھ کر مظاہرین کے مطالبات اور انکے احتجاج سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
یہ ویڈیو وائرل ہو چکی ہے اور اب اس حوالے سے پوری دنیا کے ممالک میں یہ بحث چھڑ چکی ہے افواج عوام کے ملازم ہیں حاکم نہیں۔ انہیں عوام کی امنگوں کے تابع ہونا چاہیئے۔