عورت مارچ کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنیوالی سماجی کارکن، عائشہ سروری کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ اس بات پر خفا ہیں کہ عورتیں گھروں سے کیوں نکل رہی ہیں، پلے کارڈز کیوں اٹھا رہی ہیں۔ لیکن ان لوگوں کو اس بات کا علم نہیں کہ دنیا میں شاید ہی کوئی اچھا کام بغیر جدوجہد کے ہوا ہو۔
عائشہ سروری کا کہنا تھا کہ اگر ہماری عورتیں باہر نکل کر یہ کہہ رہی ہیں کہ مردوں اور عورتوں کے ساتھ برابری کا سلوک ہونا چاہیے تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ ہمارے معاشرے بشمول مردوں کو ہی ہو گا۔
عائشہ سروری کہتی ہیں کہ عورتوں کو اس ملک میں خود مختاری ہونی چاہیے خاص طور پر عورتوں کو اپنی انفرادیت برقرار رکھنے کا موقعہ اور اپنی ذات کے لیے وقت ضرور ملنا چاہیے۔
عورت چاہے غریب ہو یا امیر، اس کی جنس کی وجہ سے اس کو مسائل کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے۔ مردوں کو اس بات کو تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمارا آئین، خواتین کو غیر مشروط آزادی دیتا ہے۔ مردوں کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی میں پسی ہوئی عورتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس مارچ کے حق میں آواز اٹھائیں تاکہ آج تک جو خواتین ضروریات زندگی تک رسائی نہ ہونے کے باعث مشکلات کا شکار رہیں، مزید ایسا کسی اور عورت کے ساتھ نہ ہو۔
https://www.youtube.com/watch?v=k2IX58M1zqo