پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیشِ نظر فوری وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ، وطن واپسی پرتحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملک کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیشِ نظر جہانگیر ترین نے لندن سے فوری واپسی کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر جہانگیر ترین کی آئندہ دو تین روز میں وطن واپسی کا امکان ہے۔لندن سے واپسی پر جہانگیر ترین گروپ کا مشاورتی طلب کیا جائےگا، جس میں تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
جہانگیر ترین گروپ کے اندرونی ذرائع کے مطابق ترین گروپ میں شامل اکثریت ارکان اسمبلی کا جھکاؤ اپوزیشن جماعتوں کی جانب ہے تاہم فیصلے کا حتمی اختیار جہانگیر ترین کو دیا گیا ہے۔
یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنما ‘ جہانگیر ترین’ اچانک بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر سیاستدان لندن روانہ ہو گئے تھے۔ جہانگیر ترین 3 روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد گھر منتقل ہوئے تھے۔ جہانگیر ترین کی طبیعت پرانے مرض کے باعث خراب ہوئی تھی۔ پی ٹی آئی رہنما تین دن بیماری کے باعث اسپتال داخل رہے ۔
تاہم جہانگیر ترین کو ہسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے جہانگیر ترین کو مکمل آرام کی ہدایت کی تھی ۔ جہانگیر ترین اپنے مرض کے باعث بیرون ملک بھی زیر علاج رہ چکے ہیں۔ جہانگیر ترین 3 روز اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد گھر منتقل ہوئے۔ ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری نے بتایا کہ جہانگیر ترین ایک ہفتہ اسپتال میں زیر علاج رہے تھے۔
جہانگیر ترین نے لندن روانگی سے قبل اپنے گروپ کو پیغام دیا کہ رابطے میں رہنا، چیک اپ کے لیے جا رہا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے رابطہ کرکے ان کی خیریت دریافت کی ہے۔اس بات کا انکشاف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جیو نیوز کے پروگرام میں کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ جہانگیر ترین کی طبیعت ٹھیک نہیں، وزیراعظم نے فون کرکے اُن کی خیریت دریافت کی