عمران خان کے الزامات پر چیف جسٹس فل کورٹ پر مبنی جوڈیشل کمیشن بنائیں: وزیر اعظم کا مطالبہ

عمران خان کے الزامات پر چیف جسٹس فل کورٹ پر مبنی جوڈیشل کمیشن بنائیں: وزیر اعظم کا مطالبہ
وزیراعظم شہباز شریف نےسپریم کورٹ  چیف جسٹس عمرعطا بندیال سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لئے فل کورٹ پر مبنی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔ یہی فل کورٹ ارشد شریف کی بھی پوری تحقیق کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک چھوٹا سا بھی ثبوت عمران خان پیش کر دیں تو  میں وسیع تر قومی مفاد میں میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ میری چیف جسٹس عمرعطا بندیال سے استدعا ہے کہ اس واقعہ کی فی الفور شفاف تحقیقات کے لئے فل کورٹ پر مبنی کمیشن تشکیل دیں تاکہ حقائق سامنے لائیں اور سازش اور الزام کی تہہ تک پہنچا جاسکے۔ یہی فل کورٹ ارشد شریف کی بھی پوری تحقیق کرے۔

سپریم کورٹ کے فل کورٹ کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو گا اس کو من وعن تسلیم کروں گا۔ کمیشن کی تشکیل کے لئے چیف جسٹس کو جلد  خط لکھوں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ عمران خان پر حملے کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شخص نے واقعےکی مذمت کی۔ میں نے اس واقعےکے بعد اپنی پریس کانفرنس ملتوی کر دی تھی، اللہ تعالی عمران نیازی سمیت تمام زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ واقعے میں جاں بحق ہونے والےکی اللہ تعالی مغفرت فرمائے۔ لانگ مارچ کی سیکیورٹی کی ذمے داری پنجاب حکومت کی تھی۔صوبائی حکومت وزیر آباد واقعہ کی تحقیقات کرے۔ حملہ آور کی ویڈیو سامنے آئی ہے اور وہ اپنا جرم قبول کر رہا ہے۔ اگر عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر نہیں کٹ رہی تو پنجاب حکومت سے پوچھیں۔ وزارت داخلہ کو تحقیقات کی ہدایت کر دی ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مجھ پر، وزیر داخلہ پر اور ادارے کے ایک افسر پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔سوشل میڈیا پر ادارے کے خلاف گندی اور فحش گالیاں چلنے پر بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔عمران خان سر سے پاؤں تک جھوٹ کا مجسمہ ہے۔ پنجاب حکومت،  پولیس، اسپیشل برانچ اور آئی بی تمہاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے پاس ثبوت ہیں، تو مجھے ایک منٹ وزیراعظم رہنے کا حق نہیں ہے، ثبوت ہے تو عمران خان قوم کےسامنے لائیں،ماضی کی طرح جھوٹ نہ بولیں۔

انہوں نے کہا کہ  سابقہ حکومت میں طیبہ گل کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھ کر جاوید اقبال کو بلیک میل کیا گیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے انہوں نے اپنے کیسز ختم کرائے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ عمران خان کی شخصیت تضادات کا مجموعہ ہے، دن رات جھوٹ بولنے بعد آج افواج پاکستان پر حملہ آور ہے، عمران خان کی ذاتی خواہشات پر رانا ثنااللہ پر منشیات کا جھوٹا کیس بنایا گیا

ہیرے جواہرات لوٹنے والا دوسروں پر الزامات لگا رہا ہے، ان کی بدعنوانی کے ثبوت عوام کے سامنے آچکے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس موقع پر سخت الفاظ سے پرہیز کرنا چاہیے لیکن یہ اپنی بدنیتی اور گھٹیا پن سے قوم کو پستی میں لے جانے کی حرکتیں کر رہے ہیں۔ میرا فرض ہے کہ پاکستان کو بچانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کروں۔