حکومت نے رئیل اسٹیٹ شعبے کے ڈویلپرز اور بلڈرز کی آسانی کے لیے سکیم تیار کر لی، سکیم کا باضابطہ اعلان آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے رئیل اسٹیٹ شعبے کی بحالی کے لیے سکیم تیار کی ہے۔ جس کا باضابطہ اعلان ایف بی آر کی جانب سے آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے، سکیم سے استفادے کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکیم میں بلڈرز اور ڈویلپرز کے لیے ملک بھر کی کمرشل عمارتوں کی تعمیر پر 210 روپے فی مربع فٹ ٹیکس ریٹ لاگو ہو گا جبکہ رہائشی عمارتوں کے نرخ ہر شہر کے مطابق ہوں گے۔ کم لاگت ہاؤسنگ سکیموں کے لیے ٹیکس میں 90 فیصد کمی کی جائے گی۔
اس سکیم سے استفادہ کرنے والوں کے لیے ایک مرکزی دائرہ کار بنایا جائے گا اور ایف بی آر ایک خود کار نظام کے ذریعے ڈویلپرز اور بلڈرز سے منسلک ہو گا۔ گوشوارے کے فارم کو سادہ بنایا جائے گا، آمدن کا اندازہ، پروجیکٹ کے لحاظ سے تخمینہ لگایا جائے گا اور اس کے مطابق ٹیکس لاگو ہو گا۔
تنازعات کے حل کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی جبکہ نیسپاک سے سرٹیفکیٹ لینا ہو گا اور پروجیکٹ کے کورڈ ایریا اور تعمیر کی وضاحت دینا ہو گی۔ کوئی بھی پروجیکٹ جو 5000 مربع فٹ سے کم ہو گا اس کو اس طرح کی منظوری کی ضرورت نہیں ہو گی۔
دستاویزات کے مطابق اس سکیم سے استفادہ کرنے والے افراد ودہولڈنگ ٹیکس کے ایڈجسٹمنٹ کلیمز داخل نہیں کر سکیں گے اور اس سکیم کے تحت تمام افراد اپنی رجسٹریشن ایف بی آر کی ویب سائٹ کے ذریعے آئرس سسٹم کے ذریعے کرائیں گے۔