ایسے ’فحش‘ مناظر دکھانے سے پرہیز کریں، پیمرا کی گالا بسکٹ اشتہار پر نصیحت

ایسے ’فحش‘ مناظر دکھانے سے پرہیز کریں، پیمرا کی گالا بسکٹ اشتہار پر نصیحت
پیمرا نے صحافی کی درخواست پر ایکشن لیتے ہوئے اشتہارات کمپنیوں کو تنبیہہ کی ہے کہ گالا بسکٹ جیسے اشتہارات اور ایڈز پر فحش مناظر دکھانے سے پرہیز کریں۔ صحافی انصار عباسی نے گزشتہ دنوں اپنے ٹوئیٹر پر اس تشہیر پر تنقید کرتے ہوئے اسے 'مجرا' قرار دیا تھا۔ انہوں نے پیمرا اور عمران خان کو مخاطب ہو کر کہا تھا کہ ادارے کہاں ہیں اور یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔

https://twitter.com/AnsarAAbbasi/status/1312785717232316422

اس اشتہار میں اداکارہ مہوش حیات نے کمپنی کے گانے پر ڈانس کرتے ہوئے اسکی تشہیر کی تھی۔ جو مذہبی حلقوں کی نظر میں فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

https://twitter.com/MehwishHayat/status/1312739788768841728

بہت سے افراد نے اس اشتہار کو کلچر کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس کے دفاع میں دلائل پیش کئے۔ کئی افراد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مرد اداکار جب ایسے ہی اشتہارات کیلئے ڈانس کرتے ہیں تو تب کسی کو مشرقی اقدار کی یاد نہیں آتی اس کلچرل ڈانس کو مجرہ اس لئے قرار دیا گیا کیونکہ اس میں ایک خاتون ادارہ شامل ہیں۔ تاہم پیمرا نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ٹی وی چینلز اور اشتہارات کی کمپنیوں کو حکم جاری کیا کہ ایسے فحش مناظر نشر کرنے سے پرہیز کریں۔