Get Alerts

سیاسی رہنماؤں کے بعد صحافی انصار عباسی اور جنگ گروپ نیب کے ریڈار پر

نیب نے انصار عباسی کو  "گرفتاری سے قبل، نیب کے سوال اور احسن اقبال کے جواب" کے موضوع پر دی جانے والی خبر پر نوٹس بھیجوا دیا۔

نیب اعلامیے کے مطابق  انصار عباسی نے شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے از خود نتیجہ اخذکر کے خبر دی ،حقائق کو مسخ کرنا تفتیش میں مداخلت کے مترادف ہے ۔ نیب نے کہا کہ انصار عباسی غلط خبر دینے پر قانون کے مطابق 15دن میں معافی مانگیں ۔ نیب نے مزید کہا کہ خبر شائع کرنے سے پہلے نیب کا موقف لیا جائے ،ادارے کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔

انصار عباسی کی خبر کے مطابق  نیب کے نئے سیاسی اسیر احسن اقبال کے معاملے میں بیورو کا الزام ہے کہ نون لیگ کے رہنما نے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے لیکن احسن اقبال کا اصرار ہے کہ پروجیکٹ کی کوئی چیز ان کے بطور رکن اسمبلی یا وزیر کے اختیارات سے جڑی نہیں ہے۔

احسن اقبال کو نیب نے کیس کی انکوائری کے مرحلے پر گرفتار کیا ہے اور انہیں بتایا تک نہیں گیا کہ انہوں نے کیا غلط کیا ہے اور کیسے انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ گرفتاری سے قبل نیب کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے مخصوص شکایت کے مندرجات کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

نیب کے سوالوں کا جواب دینے سے قبل، احسن اقبال نے بتایا تھا کہ نیب کے سوالات حکومتی فیصلوں سے جڑے ہیں جو کئی برسوں کے دوران مختلف وزارتوں اور فورمز پر لیے گئے تھے، ان کے پاس اتنی یادداشت ہے اور نہ ہی وہ ایسی چیزوں کا ذاتی ریکارڈ رکھتے ہیں۔

انہوں نے متعلقہ سرکاری ریکارڈ سے مدد لینے کی درخواست کی تھی تاکہ وہ چیزوں کو یاد کر سکیں لیکن انہیں ایسی سہولت نہیں دی گئی۔ لہٰذا، انہوں نے نیب کو جو جوابات جمع کرائے ہیں وہ ان کے مطابق؛ ان کی یادداشت کے مطابق ہیں۔

جنگ نیوز کی مکمل خبر پڑھیں: گرفتاری سے قبل، نیب کے سوال اور احسن اقبال کے جواب