لاہور کے نواحی علاقے کاہنہ میں شہباز شریف کی گاڑی روک کر جس طرح احتجاج کیا گیا یہ طریقہ قابل مذمت ہے۔ نواز شریف لندن میں احتساب کی بات کرتے ہیں تو شہباز شریف پاکستان میں ان سے مختلف بیان دے دیتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے لیے بھی حالات مثالی نہیں ہوں گے۔ تاہم مسلم لیگ ن اور نواز شریف کے پاس وطن واپس آنے اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ لے کر چلنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ یہ کہنا ہے وقار ستی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں مبشر بخاری نے کہا کہ کاہنہ میں شہباز شریف کی گاڑی روک کر شدید نعرے بازی کی گئی اور تلخ زبان استعمال کی گئی۔ ماضی میں یہ علاقہ ن لیگ کا گڑھ رہا ہے مگر اب ہو سکتا ہے لوگوں میں پی ڈی ایم حکومت کی خراب کارکردگی کا غصہ پایا جاتا ہے۔ نواز شریف کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ وطن واپس آنے پر مصر ہیں اور کہتے ہیں کہ میں اب پاکستان نہیں جاؤں گا تو پھر کب جاؤں گا۔
ان کے مطابق عثمان ڈار کے حوالے سے یہ نکتہ بھی قابل غور ہے کہ ایک خاص اینکر یعنی کامران شاہد کے پروگرام میں ہی ان کا انٹرویو کیوں ہوا۔ انہیں کامران شاہد کی عدالت میں پیش کرنے کے بجائے قانون کی عدالت میں پیش کیا جانا چاہئیے تھا۔
رضا رومی کی میزبانی میں 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔