ہم آئینی حق استعمال کر رہے ہیں اور بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ بھی ہمارے احتجاج میں شرکت کریں اور ہمارے لوگوں سے خطاب کریں۔ یہ کہنا ہے خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف کا۔ جبکہ اس بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سلمان اکرم راجہ اور شہباز گل کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف کا یہ ذاتی بیان ہے، اس کا پی ٹی آئی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام میں اینکر محمد جنید کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد سیف کا کہنا تھا کہ ہم احتجاج کا آئینی حق استعمال کر رہے ہیں اور ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے پاکستان میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکر کو بھی اپنے احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ پاکستان میں جمہوریت کتنی مضبوط ہے اور یہاں ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف سے منسوب جو بیان میڈیا پر چل رہا ہے اگر انہوں نے اس طرح کا بیان دیا ہے تو وہ اس سے اعلان لاتعلقی ظاہر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا بھی اس بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جبکہ شہباز گل کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے بیرسٹر سیف نے آج عسکری ناشتہ کیا ہے اور ان کے کہنے پر پی ٹی آئی کے خلاف یہ بیان دیا ہے۔ بیرسٹر سیف کو اتنا زیادہ استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔
بیرسٹر محمد سیف کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ لوگ لکھ رہے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف ایک کنفیوژ جماعت ہے، وہ ایک جانب امریکی سازش کا بھی ڈھول پیٹتے ہیں جبکہ دوسری جانب امریکہ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ عمران خان کی جماعت کا یہ حال ہو گیا ہے کہ اب وہ مودی سرکار سے مدد کی درخواست کر رہی ہے کہ آئیں ہمارے احتجاج میں شامل ہو کر پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ ہمیں ریلیف مل سکے۔
کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اسرائیلی ایجنٹ ہے اور اسے موقع ملا تو یہ بھارت اور اسرائیل کے ساتھ مل کر پاکستان پر حملہ کرنے سے بھی باز نہیں آئے گا۔
یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر گذشتہ روز اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا تھا۔ مظاہرین کی جانب سے اسلام آباد کے ڈی چوک میں پہنچنے کی کوشش کی گئی تھی اور پولیس نے انہیں ڈی چوک پہنچنے سے روکا تھا۔