پاکستانی سیاست نیا رخ اختیار کرنے لگی، جہانگیر ترین نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

پاکستانی سیاست نیا رخ اختیار کرنے لگی، جہانگیر ترین نے وطن واپسی کا اعلان کردیا
تحریک انصاف کے ناراض رکن اور سربراہ ترین گروپ جہانگیرترین نے وطن واپسی کا اعلان کردیا ہے۔

اس بات کا انکشاف ترین گروپ کے رہنما عون چودھری نے سماء ٹی وی کے پروگرام ''ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین رواں ماہ 10 اپریل کو پاکستان واپس آ رہے ہیں۔ ان واپسی کے بعد سياست نيا رخ اختيار کرے گی۔

عون چودھری کا کہنا تھا کہ بحران سے نمٹنے کيلئے چھوٹی سياست نہيں کرنی چاہيے۔ ملک میں آئنی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس وقت ہمیں اصولوں کی سیاست کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پنجاب اسمبلی کو تالے لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ اس لئے ہم نے ہوٹل میں ہی علامتی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔

ترجمان ترین گروپ عون چودھری کا کہنا تھا کہ اس وقت اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف ارکین سمیت 200 سے زائد ارکین پنجاب اسمبلی موجود ہیں۔ مذکورہ اجلاس میں قائد ایوان پنجاب اسمبلی کا انتخاب بھی کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم ڈٹے ہوئے ہیں، پیچھے نہیں ہٹیں گے،اب حقیقی تبدیلی آئے گی:عبدالعلیم خان

دوسری جانب عمران خان کے سابق دیرینہ ساتھی عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ اب حقیقی تبدیلی آئے گی۔ ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم ڈٹے ہوئے ہیں۔

عبدالعلیم خان نے یہ بات اپنے ساتھیوں سمیت مقامی ہوٹل آمد پر میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یہاں موجود ہوں۔ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی راہ فرار اختیار کر چکی، اب اس کی شکست یقینی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق ہو یا پنجاب اکثریت کو جمہوری تقاضوں کے مطابق اُس کا حق ملنا چاہیے۔ آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، یہ جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ہے۔ جمہوریت اور آئین کا مذاق نہ اڑائیں، الیکشن ہونے دیں۔

انہوں نے کہا کہ جو اکثریت رکھتا ہے، وہی وزیراعلیٰ منتخب ہوتا ہے، ایسا ہونے دیا جائے۔ اگر آپ کے پاس اکثریت ہے تو آپ اسمبلی آئیں اور ثابت کریں۔ اکثریت کھونے والے اپوزیشن میں بیٹھیں، اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بھی وفاق میں یہ تسلیم کریں کہ اُن کے پاس اکثریت نہیں رہی۔ تاہم جو کچھ ہو رہا ہے، بدقسمتی ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ چند دن قبل اپنی دھواں دار پریس کانفرنس میں علیم خان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دور میں کروڑوں روپے میں نوکریاں فروخت ہوئیں، ان تمام باتوں سے عمران خان آگاہ تھے۔

علیم خان کا کہنا تھا کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو عوام میں جاکر خود کو گولی مار لوں گا، ورنہ عمران خان ہمت دکھائیں۔ عمران خان باز آ جائیں ورنہ جو لبادہ انہوں نے اوڑھا ہوا ہے، سب کھول کر سامنے رکھ دوں گا۔ میرے پاس آپ کا ایک ایک مسیج پڑا ہے۔ جتنا علیم خان آپ کے بارے میں جانتا ہے اور کوئی نہیں جانتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں نے تحریک انصاف کے ساتھ غداری کی لیکن جتنا ساتھ میں نے پی ٹی آئی اور عمران کا دیا، کسی اور نہیں دیا۔ میں نے کسی پر احسان نہیں کیا۔ کسی نے علیم خان سے آدھی بھی قربانی دی ہو تو عمران خان اس کا نام لے کر سامنے لائیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کو بار بار عثمان بزدار کی کرپشن سے آگاہ کیا۔ بتایا کہ 3، 3 کروڑ دے کر لوگوں کو نوکریاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو اس بات کا قطعی علم نہیں تھا کہ فرح بی بی کا کیا کردار تھا۔