سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو رہا کر دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو دن قبل ان کے خلاف دیگر 22 مقدمات میں بھی تین ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ مقدمات میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو رہا کر دیا گیا

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد راولپنڈی کے اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا جہاں سے وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھر روانہ ہوگئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کرپشن کے 22 مقدمات میں تین ہفتوں کی عبوری ضمانت منظور کیے جانے کے بعد اڈیالہ جیل میں قید فواد چوہدری کو رہا کردیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو دن قبل ان کے خلاف دیگر 22 مقدمات میں بھی تین ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ مقدمات میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

فواد چوہدری کو عدالت سے روبکار سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی پہنچنے پر رات گئے رہا کردیا گیا۔

اس موقع پر فواد چوہدری کی اہلیہ حبہ فواد چوہدری اور ان کے عزیز جیل پہنچے تھے جو انہیں لے کر گھر روانہ ہوگئے۔

رہائی کے بعد فواد چودھری کی اہلیہ حبہ فواد نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ بھی کیا اور گاڑی میں فواد کے ساتھ تصویر بھی جاری کی اور شکر ادا کیا۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جہلم پنڈ دادن خان پروجیکٹ میں خوردبُرد کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

فواد چوہدری نیب کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید تھے، انہوں نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر 2023 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے وارنٹ تعمیل کروانے کی اجازت دے دی تھی۔

20 دسمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پنڈ دادن خان، جہلم دو رویہ سڑک کی تعمیر، زمین کی خریداری میں خرد برد سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا تھا۔

بعدازاں 30 دسمبر کو عدالت نے پنڈ دادن خان، جہلم دو رویہ سڑک کی تعمیر، زمین کی خریداری میں خرد برد سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

5 جنوری کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جہلم کے تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔ اسی طرح 9 اور 12 جنوری کو بھی 3، 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔

7 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فواد چوہدری سے جیل میں اہل خانہ کی ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کردیا تھا۔

11 مارچ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خوردبُرد کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 مارچ تک توسیع کردی تھی۔