پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف مصنف اور ہدایت کار خلیل الرحمان قمر نے ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ صدف کنول کے حال ہی میں شوہر سے متعلق دئیے گئے بیانات پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
چند روز قبل صدف کنول نے ایک شوکے دوران شوہر سے متعلق اپنے خیالات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرد ہونے کے ناطے شوہر کو اعلیٰ مقام حاصل ہونا چاہئے۔ صدف کنول نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھاہمارے شوہر ہماری تہذیب ہیں، میں نے شہروز سے شادی کی ہے جس کا مطلب ہے کہ مجھے ان کے جوتے اٹھانے اور کپڑے استری کرنے ہیں، گھر میں شہروز کی چیز کہاں رکھی ہے میں سب جانتی ہوں، مجھے پتا ہوتا ہے کہ شہروز کو کیا کھانا ہے، مجھے بحیثیت ایک عورت اور اہلیہ ہر چیز کا خیال رکھنا ہوتا ہے، شہروز کو میری چیزوں کا خیال رکھنے کی ضرورت نہیں۔
صدف کنول کے اس بیان پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا سوشل میڈیا پر کچھ لوگ صدف کے خیالات سے اتفاق کررہے تھے جب کہ کچھ لوگوں کی رائے ان سے بالکل بالکل مختلف تھی۔ اسی موضوع پر حال ہی میں خلیل الرحمان قمر نے ایک انٹرویو میں بات کی ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے کہا بیوی کا یہ یاد رکھنا کہ یہ میرے شوہر کی شرٹ ہے اور ضرورت پڑنے پر بیوی وہ شرٹ اپنے شوہر کو لاکر دیتی ہے تو کیا اس سے وہ اپنے شوہر کی ملازمہ ہوجاتی ہے؟ انہوں نے اپنی شادی شدہ زندگی کی مثال دیتے ہوئے کہا ہر شوہر جو شادی کرکے بیوی کو گھر لاتا ہے اس کی آرزو ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیوی کو ملکہ کی طرح رکھے۔ایک زمانہ تھا جب میں نے اپنی بیوی کے ساتھ جھاڑو دی ہے، برتن دھوئے ہیں اور آج بھی اکثر میں اپنا ناشتہ خود بناتا ہوں۔ میری بیوی میرے موزے نکالے گی اور جب ضرورت پڑے گی میں بھی اس کے موزے نکالوں گا زندگی اس طرح چلتی ہے اور یہ محبت ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے کہا صدف کنول کے شوہر سے متعلق خیالات جان کر میں نے بہروز سبزواری کو فون کیا اور ان سے کہا میری طرف سے صدف کنول کو مبارکباد اور بہت پیار دینا کہ اس کی سوچ اتنی خوبصورت ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے صدف کنول پر تنقید کرنے والے لوگوں کو جواب دیتے ہوئے کہا وہ اپنے شوہر کے جوتے پالش کرے یا اپنی زندگی میں کچھ بھی کرے آپ کون ہوتے ہیں اس پر تنقید کرنے والے اگر آپ نہیں کرنا چاہتیں تو آپ نہ کریں۔ صدف کنول کو پورا حق ہے کہ وہ اپنی زندگی میں جو چاہے کرے کیونکہ ایک بیوی اپنی مرضی سے اپنے شوہر کے لیے کوئی بھی کام کررہی ہے تو اسے وہ کام کرنے کا پورا حق ہے، کسی کو اس کے خلاف بولنے کا کوئی حق نہیں۔ خلیل الرحمان قمر نے مزید کہا اللہ تعالیٰ صدف کنول کو عزت اور آبرو دے اور وہ اپنے ایمان پر قائم رہے۔ صدف کنول اگر اپنا راستہ بدل کر اس راستے پر آگئی ہے جو منزل کی طرف جاتا ہے تو کیا اسے بھٹکا کر واپس لے جانا چاہتے ہیں۔ آج صدف کنول ایک شاندار عورت ہے بھول جائیں اس کا ماضی کیا تھا کیونکہ ہر آدمی کا ماضی ہوتا ہے۔ میں یہاں بیٹھ کر جو بڑی بڑی باتیں کررہا ہوں میں بھی گناہگار آدمی ہوں میں۔ اگر کوئی شخص راستہ بدل کر ٹھیک راستے پر آجاتا ہے تو اسے سلام پیش کریں۔