وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سوشل میڈیا پر شہدا کے حوالے سے منفی مہم کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جماعت نے ان فوجی افسران کی شہادتوں پر ٹرولنگ کی۔ یہ شرمناک اور افسوسناک رویہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثہ میں افواج پاکستان کے سینئر افسران شہید ہوئے، یہ افسران سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ بشریٰ بی بی ہدایت کرتی ہیں کہ مخالفین کو غداری کے ساتھ لنک کرو۔ افواج پاکستان کے شہدا کے خلاف جس طرح کا رویہ اپنایا گیا اس پر ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے یہ شہدا لوگوں کی مدد کر رہے تھے، انہیں سلام پیش کرتی ہوں۔ اس قسم کی نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پر مبنی رویہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ فارن ایجنٹ عمران خان کی پارٹی کو الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت فارن ایڈڈ پولیٹیکل پارٹی ڈیکلیئر کیا ہے۔ عمران خان قوم کو مزید گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 14 دسمبر 2014 میں یہ پٹیشن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں دائر کی تھی۔ 15 جنوری 2015ء کو اس پر سماعت شروع ہوئی۔ آٹھ سال تک اس کیس میں تحقیقات ہوئیں۔
https://twitter.com/pmln_org/status/1555891299567472641?s=20&t=9Hvwlx4Mkfjewx5B3y9Khg
وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف نے 51 مرتبہ التواء مانگا، 9 مرتبہ وکیل بدلے، 11 مرتبہ ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا اور کہا کہ یہ ان کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ سٹیٹ بینک نے جو ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروایا اس کے خلاف بھی اپیل کی کہ یہ پبلک نہ کیا جائے۔ 8 سال کسی پارٹی کی فنڈنگ کی تحقیقات ہوتی رہیں، اس سے پہلے کسی پارٹی کے بارے میں فیصلہ میں اتنا وقت نہیں لگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلی مرتبہ کسی سیاسی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کیا گیا۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جھوٹے بیان حلفی جمع کروائے۔ تمام فارن فنڈنگ عمران خان نے جانتے بوجھتے وصول کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پریس کانفرنسیں کر کے دوسروں کی عزت اچھالتے ہیں اور جب ان کے بارے میں بات آئے تو وہ اسے ٹیکنیکل معاملہ قرار دیتے ہیں۔ پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء کے تحت پاکستان میں رجسٹرڈ کوئی سیاسی جماعت کسی بھی کمپنی یا ملک سے باہر کسی کمپنی سے پیسہ نہیں لے سکتی، یہ ممنوعہ فنڈنگ ہوتی ہے۔