سرکاری سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین دو ماہ گزرنے کے بعد بھی تنخواہوں سے محروم

سرکاری سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین دو ماہ گزرنے کے بعد بھی تنخواہوں سے محروم
سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین کو دو ماہ سے نتخواہیں ادا نہیں کی گئی تھیں اور سیل کے ختم ہونے کے دو ماہ بعد بھی اپنی تنخواہوں کے منتظر ہیں۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا دو ماہ قبل کہنا تھا کہ سابقہ ملازمین کو ان کی بقایہ تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی لیکن دو ماہ گزرنے کے باوجود ایسا نہ ہو سکا۔

سرکاری سوشل میڈیا سیل میں چوبیس سے زائد ملازمین کام کرتے تھے جن کو بغیر کسی نوٹس کے ملازمت سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی انتظامیہ بقایاجات کے حوالے سے کوئی خاطر خاہ جواب دینے سے قاصر ہے اور پریس انفارمیشن آفیسر (ڈی جی پی آئی ڈی) طاہر حسن اس مسلے کو حل کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔

حضرت محمدؐ نے ارشاد فرمایا کہ ”مزدور کو مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو“ (ابن ماجہ)

اگر کسی نے اپنے ہاں مزدور کو مزدوری نہ دی یا ٹال مٹول کرتا رہا تو اس بارے میں رسولؐ کریم کا ارشاد ہے۔ ”قیامت کے دن جن تین آدمیوں کے خلاف میں مدعی ہوں گا ان میں ایک وہ شخص جو کسی کو مزدور رکھے اور اس سے پورا پورا کام لے مگر مزدوری پوری نہ دے“ (بخاری)

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی جانب سے کیپٹل ٹی وی کے جاں بحق ہونے والے کیمرہ مین کے اہلخانہ کے لئے دس لاکھ روپے امداد کا اعلان بہت اچھا ہے لیکن خود اپنی وزارت کے ماتحت چلنے والے سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین کے لئے کوئی درد ہی نہیں جو بغیر کسی نوٹس کے نکال دیے گئے اور سیل ختم ہونے کے دو ماہ کے بعد بھی اپنی بقایہ دو ماہ کی تنخواہوں کے منتظر ہیں۔

تبدیلی سرکار مزید نوکریاں نہ سہی لیکن کم از کم حق داروں کی حق حلال کی کمائی تو ادا کرے۔