تین روزہ انڈس اسکرپٹ کانفرنس موہن جوداڑو لاڑکانہ میں منعقد کی جائے گی

تین روزہ انڈس اسکرپٹ کانفرنس موہن جوداڑو لاڑکانہ میں منعقد کی جائے گی
وزیر ثقافت سیاحت نوادرات و آرکائیوز سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ نوادرات سندھ اور نیشنل فنڈ فار موہن جوداڑو کی مشترکہ کاوشوں سے تین روزہ انڈس اسکرپٹ کانفرنس موہن جوداڑو لاڑکانہ میں منعقد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا موقع ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب خاص طور پے موہن جوداڑو کی سائٹ سے ملنے والی مہروں پر نقش ہوئے رسم الخط کو پڑھنے کے لیے ایک عالمی سطح کی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے۔

ان خیالت کا اظہار انہوں نے آج اپنی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ موہن جوداڑو لاڑکانہ میں 9 سے 11 جنوری تک جاری رہنے والی انڈس اسکرپٹ کانفرنس میں 12 ممالک سے محققین تشریف لا رہے ہیں ج وکہ وادی سندھ کی تہذیب کے قدیم ترین رسم الخط کو ڈی کوڈ کرنے کے حوالے سے کی گئی اپنی اپنی تحقیق پیش کرینگے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کانفرنس میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، ڈینمارک، جپان، فرانس، اٹلی سمیت دیگر ممالک سے ریسرچ سکالرز شرکت کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 2017ء میں محکمے کی جانب سے منعقد کی گئی کانفرنس کا عنوان انڈس سولائزیشن اور موہن جوداڑو تھا جس میں اس خطے کی تہذیب، آثار قدیمہ کی تاریخ اور آرکیالوجی کے مختلف زاویوں کے حوالے سے وسیع پیمانے پر ریسرچز پیش کی گئیں جبکہ 9 جنوری سے شروع ہونے والی انڈس اسکرپٹ کانفرنس  کا فوکس فقط موہن جوداڑو کی رسم الخط کو ڈی کوڈ کرنا ہ۔.

ایک اور سوال کے جواب میں سردار شاہ نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ محکمے کی طرف سے کی گئی یہ حقیر سی کوشش سے اگر ماہرین انڈس اسکرپٹ کو ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ اس صدی کی سب سے بڑی خوشخبری ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کام بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا مگر افسوس ہے کہ 1947 سے 2010 تک آرکیالاجی کا محمکہ وفاقی حکومت کے پاس رہا جن کو موھین جو دڑو کی تہذیب سے کوئی غرض نہیں. انہون نے کہا کہ صوبوں کے پاس 18ویں ترمیم کے بعد ہی آرکیالاجی اور سیاحت کے سبجیکٹ ٹرانسفر ہوئے ہیں اور صوبے اپنے محدود مالی وسائل کے باوجود بھی تاریخی اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر اینٹی کوئٹیز منظور احمد کناسرو نے صحافیوں کو بتایا کہ انڈس اسکرپٹ کانفرنس کا انعقاد بہت ہی خوش آئند ہے اور کانفرنس کے پہلے دو روز میں تمام اسکالرز سر جوڑ کر بیٹھیں گے، اور اپنی اپنی تحقیق سے رسم الخط کو پڑھنے کی حتی الامکان کوشش کرینگے جبکہ کانفرنس کے تیسرے دن اختتامی تقریب منعقد ہو گی جس میں کانفرنس کی تمام کاوشوں سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کانفرنس میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بتایا کہ کانفرنس کے آخری روز کی اختتامی تقریب میں شرکت کے خواہشمند محکمے سے رجوع کر سکتے ہیں۔