Get Alerts

کراچی بلدیاتی الیکشن  تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے: چیف الیکشن کمشنر

کراچی بلدیاتی الیکشن  تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے: چیف الیکشن کمشنر
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔  چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ کراچی بلدیاتی انتخابات کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت تین رکنی کمیشن نےکراچی بلدیاتی انتخابات میں ووٹر لسٹوں پر اعتراضات سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کی۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے اعتراض کیا کہ انتخابات کیلئے پرانی ووٹر لسٹ کا استعمال خلاف قانون ہے۔

ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور مؤقف بیان کیا کہ 5 جنوری کو الیکشن کمیشن کا نوٹس موصول ہوا۔ الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو کرانے کا اعلان کیا۔

وکیل ایم کیوایم نے کہا کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے سندھ میں حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات متعدد مرتبہ ملتوی ہوئے۔ الیکشن کمیشن کا 29 اپریل کا نوٹیفکیشن منسوخ نہیں کیا گیا۔ ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن کو درخواست لکھی گئی۔ الیکٹورل رولز کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو لکھا گیا۔

وکیل ایم کیو ایم نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے 7 اکتوبر کو نظر ثانی شدہ ووٹر لسٹ جاری کی۔ دوسرے مرحلے کے انتخابات کیلئے نئی ووٹرلسٹوں کا استعمال خلاف قانون ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ووٹر لسٹوں پر پہلے کبھی اعتراض نہیں کیا۔ 2018 کے عام انتخابات ایم کیوایم نے کن فہرستوں پرلڑے۔ ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات پہلا مرحلہ کن فہرستوں پرلڑا گیا۔ بلدیاتی انتخابات قریب آئے تو ووٹر لسٹوں پر اعتراض لے آئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ پہلے ایم کیوایم حلقہ بندیوں پراعتراضات کرتی تھی۔ ایم کیو ایم نے ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں اپیلیں کیں۔ کوئی اوراعتراض ہے وہ بھی سامنے لے آئیں تاکہ ایک مرتبہ ہی معاملہ حل ہوجائے۔

ممبربابرحسن بھروانہ نے کہا کہ ایم کیوایم کا اعتراض ہے کہ بلدیاتی انتخابات پرانی ووٹر لسٹوں پر کرائے جائیں۔

سندھ حکومت نے درخواست پر دلائل دینے کے لیے الیکشن کمیشن سے آئندہ ہفتے تک کا وقت مانگ لیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ فوزی ظفر نے کہا کہ تیاری کیلئے وقت دے دیں۔

الیکشن کمیشن نے عدم تیاری پر سندھ حکومت کے دلائل کا حق ختم کر دیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے زور دیا کہ بلدیاتی انتخابات کسی بھی قیمت پر تاخیر کا شکار نہیں ہونگے۔ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔