پاکستانی کھلاڑی کیوں اسٹار نہیں بن پاتے؟

پاکستانی کھلاڑی کیوں اسٹار نہیں بن پاتے؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی  شعیب ملک نے اپنی الوداعی پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لڑکوں کے اسٹار نہ بننے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ چیمپئنزٹرافی کی جیت یادگار ہے۔اپنے ملک کی جانب سے کھیلنے کو اعزاز سمجھتا ہوں۔ ٹیم میں ان آئوٹ ہوتا رہا نمبر تبدیل ہوتا رہا ۔ نوجوان کرکٹرز کو سپورٹ کی ضرورت ہے۔کھلاڑی ٹیم سے اندر باہر ہورہے ہیں اس لئے اسٹار نہیں بن رہے ہیں۔

شعیب ملک نےکہا کہ عمران خان ٹیم اور سسٹم کو بہتر کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے وقت چاہیے ون ڈے رینکنگ میں چھ پر ہیں اور مقابلہ دنیا کی صف اول کی ٹیموں سے کررہے ہیں۔

گذشتہ رات جب پاکستانی آل راؤنڈر شعیب ملک نے ون ڈے کرکٹ میں اپنے بیس سالہ طویل کیریئر کو الوداع کہا تو انھیں خاص الوداعی میچ تو نہ ملا تاہم مداحوں اور ساتھی کھلاڑیوں نے انھیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی مہارت اور قابلیت کی تعریف کی۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ان کے نام سے مختلف ٹرینڈ چل رہے ہیں جن میں #ThankYouMalik یا ’شکریہ شعیب ملک‘ شامل ہیں۔

شعیب ملک نے چار سال قبل ٹیسٹ کرکٹ کو اس لیے خیرباد کہا تھا کیونکہ وہ اپنی تمام تر توجہ محدود اوورز کی کرکٹ پر مرکوز رکھنا چاہتے تھے۔ آج جب انھوں نے اپنے ون ڈے انٹرنیشنل کریئر کو الوداع کہنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے تو اس امید کے ساتھ کہ وہ آئندہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیل کر مکمل طور پر اپنے بین الاقوامی کریئر کا اختتام کردیں گے۔


ورلڈ کپ 2019 کی ابتدا سے ہی شعیب ملک پر ان کی خراب کارکردگی کی وجہ سے تنقید ہوتی رہی ہے۔ پاکستان کی انڈیا سے شکست کے بعد انھیں ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا جس کے بعد انھیں اس ورلڈ کپ کے کسی اور میچ میں شامل نہیں کیا گیا۔

شعیب ملک کا کیرئر

اپنے ون ڈے کیریئر میں شعیب ملک نے 287 میچ کھیلے اور 7534 رنز بنائے جس میں ان کی 9 سنچریاں، 44 نصف سنچریاں اور 158 وکٹیں شامل ہیں۔

انھوں نے تینوں فارمیٹس میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی۔ اس سال شعیب ملک نے سرفراز احمد پر عائد پابندی کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے دورے میں کپتانی بھی کی۔

لیکن بحیثیت بیٹسمین ان کی کارکردگی اس سال ون ڈے میچوں میں بہت مایوس کن رہی اور وہ بارہ اننگز میں صرف ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہو سکے۔