’عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے؟‘

’عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے؟‘
اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اپنے گزشتہ روز کے بیان کو لیکرخبروں میں ہیں گزشتہ روز فواد چوھری نے دس سالوں تک کیلئے قمری کلینڈر جاری کرنے کا عندیہ دیا تھا جس کا مقصد چاند کی رویت پر ہونے والی تنازعات پر قابو پانا تھا۔

حالیہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ علماء کا احترام ہے لیکن پوری دنیا میں ایسے معاملات رضا کارانہ بنیادوں پر ہوتے ہیں، میں نے رائے دی ہے ہر کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں، عید اور رمضان کے چاند پر 36  سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، کم ازکم چاند دیکھنے کا تو معاوضہ نہیں ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے ممبران چاند تو رضاکارانہ دیکھ لیا کریں، پڑھے لکھے علمائے کرام میری تجویز کی حمایت کررہے ہیں، چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے،10 سال کا کیلنڈر بن جائے گا تو غیر ضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے۔