پاکستان، چین اور افغانستان کے مابین سہ فریقی مذاکرات آج سے شروع ہوں گے جس میں خطے کے مختلف مسائل پر گفتگو ہو گی۔ مذاکرات مین شرکت کے لیے چین اورافغانستان کے وزارئے خارجہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
گزشتہ روز چین کے وزیر خارجہ چن گانگ دو روزہ دورہ پر پاکستان پہنچے۔ وزیرخارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے اور دفتر خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔ چینی وزیر خارجہ چن گانگ آج ہفتہ کو اسلام آباد میں پاکستان چین اور افغانستان کے مابین سہ فریقی مذاکرات کے علاوہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے چوتھے مرحلے میں بھی شرکت کریں گے۔
افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ تین روزہ دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے۔ افغانستان کے وزیر خارجہ کی قیادت میں آنے والے اعلیٰ سطح کے وفد میں وزارت تجارت اور صنعت کے عبوری وزیر حاجی نورالدین عزیزی اور وزارت خارجہ، ٹرانسپورٹ اور وزارت تجارت سے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ آج 5ویں چین-پاکستان-افغانستان سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات میں بھی شرکت کریں گے ۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری چینی وزیر خارجہ کیساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے چوتھے مرحلے میں شرکت اور پاکستان، چین اور افغانستان کے مابین سہ فریقی کمیشن میں شرکت کیلئے آج بھارت کے شہر گوا سے اسلام آباد پہنچیں گے۔
اسلام آباد میں پاک چین وزرائے خارجہ کی مشترکہ سربراہی میں پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ ہوں گے جس میں تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی اُمور پر تبادلہ خیال ہوگا۔
پاک چین اسٹر یٹجک مذاکرات کا تیسرا دور جولائی 2021 میں چین کے شہر چینگڈو میں ہوا تھا۔ دونوں فریق موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی پائیدار مدت کی توثیق کریں گے۔ پاکستان اور چین کے درمیان کثیر جہتی تعاون کے لیے روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے مطابق افغان وزیر خارجہ کا دورہ افغان حکومت کیساتھ سیاسی رابطوں کا حصہ ہے ان رابطوں کے تحت پاکستان کی وزیر مملکت امور خارجہ حنا ربانی کھر نے 29نومبر کو کابل کا دورہ کیا تھا اس کے علاوہ وزیر دفاع کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد نے 22فروری کو کابل کا دورہ کیا تھا۔ افغان وزیر خارجہ کے دورے کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوگی جس میں سیاسی، اقتصادی، تجارت، علاقائی منصوبوں، امن و استحکام اور تعلیم کے امور شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق افغان وفد سترہ ممبران پر مشتمل ہے۔ اگست 2001میں طالبان حکومت بننے کے بعد یہ امیر خان متقی کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے اس سے پہلے انہوں نے نومبر 2001میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔