Let me state for the record that JDW is NOT part of the petition against GOPb notification to start sugar Mills on 10th Nov. All of my mills, including those in Sind will start crushing on 10th. Will play my part in helping the Govt overcome the sugar shortage and price hike
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) November 6, 2020
جہانگیر ترین نے کہا میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ جے ڈبلیو شوگر ملز حکومت پنجاب کے 10 نومبر کو گنے کی کرشنگ شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کسی بھی عدالتی پٹیشن کا حصہ نہیں، میری تمام 6 شوگر ملزو سندھ میں واقع ملیں ، 10 نومبر سے کرشنگ کا آغاز کر دیں گی۔
خیال رہے کہ حکومت کی طرف سے شوگر کیمیشن نے جو رپورٹ پیش کی تھی اس میں کہا گیا تھا کہ جے ڈبلیو نے شوگر ملز میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ اسی کے مطابق کرشنگ کا فیصلہ ہوتا ہے۔ تاہم رپورٹ کے بعد جہانگیر ترین برطانیہ چلے گئے اور اب وہ 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچے ہیں۔
جہانگیر ترین 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، پی ٹی آئی رہنما شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے بیرون ملک مقیم تھے، جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا علاج کی غرض سے باہر گیا تھا، ہر سال علاج کے لیے باہر جاتا ہوں، اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے میرا تمام کاروبار صاف اور شفاف ہے۔