پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر نے عمران خان کے بیان پر اوور ری ایکٹ کیا، عمران خان نے جرنیلوں کا نام نہیں لیا۔
گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم عمران خان نے فیصل آباد میں جلسے سے خطاب میں پاک فوج کی سینیئر قیادت سے متعلق ہتک آمیز بیان دیا تھا جس پر ملکی قیادت اور پاک فوج کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
اس پر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آئی ایس پی آر نے اوور ری ایکٹ کیا، عمران خان نے جرنیلوں کا نام نہیں لیا، کیا موجودہ حکومت میں اہم تعیناتی کی اہلیت ہے؟
انہوں نے 92 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر آئی ایس پی آر نے میری پریس کانفرنس سنی ہوتی تو شاید انہیں اس بیان کی ضرورت نہ پڑتی کیونکہ عمران خان نے واضح طور پر جو باتیں کی ہیں ان میں فوج کی اعلیٰ قیادت کا تبصرہ نہیں بلکہ سول قیادت کا ذکر تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پچھلی بار جب مریم نواز نے فوج سے متعلق ایسا بیان دیا تو آئی ایس پی آر نے اس پر بات نہ کرنے کو ترجیح دی لیکن عمران خان کے بیان پر فیصلہ کیا کہ اس پر بیان دینا ہے لیکن ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔
ہوں نے کہا کہ سزا یافتہ شخص کیسے آرمی چیف کی تعیناتی کر سکتا ہے؟ آرمی کا اپنا ایک میرٹ آرڈر ہے، عمران خان نے کسی جنرل کا نام نہیں لیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون والے عمران خان کو نااہل کرنا چاہتے ہیں، وہ خود مان رہے ہیں عمران خان نااہل نہ ہوئے تو وہ الیکشن نہیں جیت سکتے.
انہوں نے الزام لگایا کہ شہباز شریف نواز شریف سے اگلےآرمی چیف کی اپروول لینےجا رہے ہیں۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کے کہے کا مطلب نہ نکالیں، انہوں نے جو کہا اس کو اس ہی طرح لیں، وہ چاہتے ہیں ایسا آرمی چیف تعینات ہو جواس عہدے کیلئے سب سے زیادہ حق دارہو۔