عمران شفقت کے بعد سینیئر صحافی عامر میر بھی گرفتار

عمران شفقت کے بعد سینیئر صحافی عامر میر بھی گرفتار
صحافی عمران شفقت کے اغواء کے بعد سینیئر صحافی عامر میر کے اغوا اور گرفتاری کی اطلاعات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق صحافی عامر میر ، سینئر صحافی حامد میر کے بھائی ہیں۔ انہوں نے مخلتف نیوز چینلز میں سینئر پوزیشنز پر کام کیا بعد ازاں  گوگلی نیوز کے نام سے اپنا سوشل میڈیا چینل بنایا جہاں مخلتف خبریں اور ان کے تجزئیے پیش کئے جاتے ہیں۔

گوگلی نیوز عام طور پر وہ خبریں اور تجزئیے پیش کرتا ہے جسے مین اسٹریم میڈیا پر پابندیوں کے باعث نہیں چلایا جاسکتا، علاوہ ازیں گوگلی نیوز پر اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیئے کا بھی کھل کر اظہار کیا جاتا ہے۔

حامد میر نے ٹوئٹر پر خبر دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی عامر میر کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے علی الصبح گرفتارکیا گیا۔ انہوں نے ان کا لیپ ٹاپ اور فون بھی قبضے میں لے لیا جبکہ ہمیں بھی ان کے بارے میں معلومات پانچ گھنٹوں بعد ملی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل صحافی عمران شفقت کو بھی لاہور میں ایف آئی اے نے انکی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا تھا۔

https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1423936263170711552

اس سے قبل صحافی اسد علی طور نے لکھا تھا کہ عمران شفقت کے اغواء کے بعد گوگلی نیوز کے مالک عامر میر کی گمشدگی کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ جو کہ پچھلے پانچ گھنٹوں سے غائب ہیں اور ان سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔ اہل خانہ کے مطابق انہوں نے ممکنہ تمام ذرائع سے رابطہ کیا مگر ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

https://twitter.com/AsadAToor/status/1423929916064731136

واضح رہے کہ چند لمحوں قبل سینئرصحافی اور وی لاگر عمران شفقت کو بھی لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے اغواہ کر لیا گیا۔

عمران شفقت ایک صحافی ہیں جو مختلف چینلز کے ساتھ بطور رپورٹر بھی منسلک رہ چکے ہیں جبکہ آج کل وہ اپنے یوٹیوب چینل ‘ ٹیلنگز وی عمران شفقت’ پر تجزئیے اور تبصرے پیش کرتے تھے۔ اپنی خبروں اور تبصروں کی بنیاد پر انہیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بھی سمجھا جاتا ہے۔

سینئر صحافی وتجزیہ نگار وجاہت مسعود کے مطابق صحافی عمران شفقت کو ایف آئی اے نے را ت ساڑھے بارہ بجے ان کی رہائش گاہ سے اغواء کیا۔ انہیں گھر سے لیجاتے ہوئے انہوں نے فائرنگ بھی کی اور ایک کاغذ پر فون نمبر لکھ کر اہل خانہ کے سامنے پھینک دیا۔

عامر میر اور عمران شفقت دونوں یوٹیوب چینلز چلاتے ہیں اور دونوں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانئیے کی ترویج کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر سینئر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کی جانب سے دونوں صحافیوں کے اغوا اور گمشدگی پر شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ دونوں صحافیوں کو فی الفور بازیاب کروایا جائے۔