جیل میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے: شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گرفتاری کا آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس تھا جبکہ عمران خان کو گرفتار کرنے والی پنجاب پولیس تھی۔ آرڈر تھا کہ سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے لیکن ان کو اٹک جیل لے جایا گیا۔چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 بائی 11 کے سیل میں رہنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ان کے وکلا کو رسائی کا حق نہیں دیا گیا۔

جیل میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے: شاہ محمود قریشی

سابق وزیرِ خارجہ اور  نائب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جیل میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ وکلا کو چیئرمین پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی جارہی۔

نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی زیرِ صدارت گزشتہ روز  پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد جاری کردہ بیان میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔

سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو عمران خان کی گرفتاری کا فوری نوٹس لینا ہوگا۔ کور کمیٹی اراکین نے چیئرمین پی ٹی آئی سے روا رکھے گئے سلوک پر تشویش ظاہر کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب کو حیرت اس بات پر تھی کہ گرفتاری کا آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس تھا جبکہ عمران خان کو گرفتار کرنے والی پنجاب پولیس تھی۔ آرڈر تھا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے لیکن ان کو اٹک جیل لے جایا گیا۔

نائب چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اٹک جیل میں بی کلاس کی سہولت نہیں۔ ہمیں پتہ چلا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 بائی 11 کے سیل میں رہنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ان کے وکلا کو رسائی کا حق نہیں دیا گیا۔ وکلا کل بھی کوشش کر رہے تھے۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف کی اٹک  سے اڈیالہ جیل منتقلی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کی جانب سے عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔نعیم پنجوتھا کی جانب سے دائر درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جہاں اے کلاس سہولیات موجود ہیں اور قانونی ٹیم کو جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔  

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ وکلاء، قانونی ٹیم اور فیملی سے ملاقات چیئرمین پی ٹی آئی کا بنیادی حق ہے۔ سابق وزیراعظم کو ان کے خاندان اور اور پارٹی کے سینئر قائدین سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے ڈاکڑ فیصل سلطان کو بھی ان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد انہیں زمان پارک لاہور سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔

 نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف گرفتاری کا فیصلہ عجلت میں ہوا۔ ہم سیشن کورٹ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کے خلاف فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔ عدالتی فیصلہ آنے سے قبل پولیس زمان پارک پہنچ گئی تھی۔

بیان میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں۔ عدالت میں گواہان کو بھی پیش نہیں ہونے دیا گیا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین تحریکِ انصاف کو بطور شہری فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔ عمران خان کو پہلے ہی عدالت کے جج پر اعتماد نہیں تھا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے سے انتقام کی بو آرہی ہے۔