حیدرآباد میں تیسرے صوفی فیسٹیول کی تین روزہ تقریبات کا آغاز

حیدرآباد میں تیسرے صوفی فیسٹیول کی تین روزہ تقریبات شروع ہوگئیں۔ پی پی ایم پی اے ہیر سوہو، سیکریٹری ریوینیو منور مہیسر و دیگر نے فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ صوفی فنکاروں نے کلام پیش کر کے لوگوں کے دل موہ لئے۔ قلندر کی دھمال، سندھ کے تصوف اور ثقافتی رنگوں کو نروار کرنے کیلئے صوفی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سندھ میوزیم میں تیسرے صوفی فیسٹیول کے تین روزہ تقریبات کا آغاز صوفی کلام سے کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کی ایم پی اے ہیر سوہو، سیکریٹری بورڈ آف ریونیو منور مہیسر و دیگر نے افتتاحی تقریبات کا آغاز کیا۔ اس موقعے پر صوفی فنکاروں نے کلام پیش کئے اور رقص درویشاں نے لوگوں کے من موہ لئے۔

افتتاحی تقریب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی ایم پی اے ہیر سوہو نے کہا کہ فیسٹیول میں سندھ کے ثقافتی اور تصوف کے رنگوں کو نروار کیا جا رہا ہے، ایسے فیسٹیول پورے سندھ میں ہونے چاہیں۔ سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے، اسے دھرتی سے پوری دنیا میں امن کا پیغام پہنچا ہے۔

منور مہیسر نے کہا کہ سندھ امن اور رواداری کی دھرتی رہی ہے، فیسٹیول کا مقصد نوجوانوں کو تصوف کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ فیسٹیول کے ذریعے ہی نوجوانوں کو تصوف سے آگاہی دی جا سکتی ہے۔ سندھ کے صوفیا کرام کا پیغام عام کرنے کی ضرورت ہے۔

صوفی فیسٹیول میں تصوف اور میڈیا اور نوجوانوں کا صوفی ازم کی طرف رجحان کے عنوان سے دو نشستیں ہوئیں۔ فیسٹیول کے پہلے دن تصوف اور میڈیا نوجوانوں کا صوفی ازم کی طرف رجحان کے عنوان سے دو نشستیں ہوئیں، جس میں الطاف جوکیو، بھارو امرانی، نصیر مرزا، کے ایس ناگپال، نور بجیر، سندھو نواز گهانگهرو اور رزاق سروہی نے خیالات کا اظہار کیا، جبکہ نشست کے ماڈریٹر کے فرائض سینئر صحافی ناز سہتو نے سرانجام دیے۔

فیسٹیول میں جامع سندھ کے شعبہ آرٹس اینڈ ڈیزائن کے طرف سے تصویری نمائش، صوفی فیسٹیول میں جامع سندھ کے شعبے آرٹس اینڈ ڈیزائن کی جانب سے تصویری نمائش بھی لگائی گئی ہے، جس میں سندھ کے صوفی کلاکاروں، رقص سمیت سندھ کے ثقافتی رنگوں پر مشتمل تصویریں نمائش میں رکھی گئیں ہیں جبکہ کتابوں کے اسٹال بھی میلے میں لگائے گئے ہیں۔