ذہنی دباؤ ایک اور طالبعلم کی جان لے گیا۔ ماہرین کہتے ہیں اس مسئلے کا تدارک لازم ہے

ذہنی دباؤ ایک اور طالبعلم کی جان لے گیا۔ ماہرین کہتے ہیں اس مسئلے کا تدارک لازم ہے
خیبر میڈیکل کالج پشاور کے ایک طالبعلم نے بدھ کے روز خود کشی کر لی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اس نے ذہنی تناؤ اور پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے اپنی جان لی۔ مرنے والا طالبعلم فائنل ایئر کا طالبعلم تھا اور رپورٹوں کے مطابق ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس فعل کے پیچھے چھپی وجہ پولیس کی تحقیقات کے بعد ہی سامنے آ سکے گی۔

https://www.youtube.com/watch?v=_Ej4qtsR1Ic

 

مرنے والے طالبعلم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے اور اس کا معائنہ کرنے کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کی جائے گی۔ صحافی افتخار فردوس کہتے ہیں کہ میڈیکل لاج کے ڈین نے بتایا ہے کہ مرحوم طالبعلم ڈیپریشن کا شکار تھا۔"

https://twitter.com/IftikharFirdous/status/1093217998729560065

انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کے خود کشی کرنے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن کسی نے بھی اس بڑھتی ہوئی تعداد کا نوٹس نہیں لیا"۔

ماہر نفسیات اور مصنف علی ہاشمی نے بھی ٹویٹ کیا اور ملک میں طالبعلموں میں خود کشی کے رجحان میں اضافے کے مسئلے پر توجہ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

https://twitter.com/Ali_Madeeh/status/1093397115324297216

خودکشی اور خودکشی کرنے کی کوششوں کے واقعات ملک بھر میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ گذشتہ برس بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کی طالبعلم نے کیمپس کی عمارت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی تھی اور اس کی وجہ تناؤ اور امتحانات کا دباؤ تھا۔ گذشہ برس ہی فیصل آباد میں فائنل ایئر کے طالبعلم نے اپنی جان لے لی تھی کیونکہ اس کے استاد نے اسے بار بار ذاتی عناد کے باعث امتحانات میں ناکام کیا۔ اس نے مرنے سے پہلے اپنے دوستوں اور خاندان کیلئے معذرت پر مبنی ایک دل دکھانے والا پیغام بھی چھوڑا تھا۔