جذبات ویسے تو کبھی بھی بھڑک سکتے ہیں، لیکن جوانی میں اس بات کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ آپ زندگی میں کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں یا کوئی خواب پورا کرنا چاہتے ہیں، تب بھی سب سے بہترین عمر جوانی ہوتی ہے۔
حتٰی کہ گناہ اور ثواب بھی صرف جوانی میں زیادہ مزہ دیتے ہیں۔ لیکن عام طور پر ہمارے آس پاس یہ جذبات منفی ہی بھڑکتے ہیں۔ ابھی تازہ وبا جو پھیلی ہوئی ہے وہ لیک فوٹوز اور وڈیوز کی ہے۔ یہ کام ہو تو بہت عرصے سے رہا ہے لیکن اس بار معروف خواتین اس کی زد میں آئی ہوئی ہیں۔
کسی کا نام لینا مناسب نہیں ہو گا لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ ایسا کچھ ہو جانے کے بعد اپنی صفائیاں دینے کے لیے برقعے ا ور عبایا پہننے یا مقدس مقامات پر جانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک کام آپ نے کیا یا آپ سے ہو گیا، اتنی سی بات پر پوری دنیا کو عدالت اور دنیا والوں کو منصف بنانے کی کیا ضرورت ہے؟ لڑکیاں کیوں اتنی بے بس ہیں کہ وہ ہر عمل پر ہر ایک کو جوابدہ ہو جاتی ہیں۔ لعنت بھیجیں دنیا پر، اپنے آپ کو مکمل اور مطمئن سمجھیے۔آپ کی ذات پر آپ سے زیادہ کسی اور کا حق، نہ تو ہے اور نہ ہو سکتا ہے۔
لیکن اس معاملے میں میری نظر میں لڑکیاں زیادہ قصور وار ہیں۔ ایک لڑکا آپ کو ننگا دیکھنا چاہتا ہے اور آپ اسکی خواہش کیوں پوری کر دیتی ہیں؟ آپ ایسے لڑکوں کو کیوں نہیں بتاتیں کہ آپ بغیر کپڑوں کے، بالکل اس لڑکے کی ماں اور بہن جیسی ہی دکھتی ہیں۔اولاد کی خواہش ماں سے زیادہ جلدی تو کوئی پوری نہیں کرسکتا ناں؟ تو پھر اپنی ماں سے اس خواہش کا اظہار وہ لڑکے کیونکر نہیں کرتے؟ اور اگر آپ اپنے من پسند شخص کے ساتھ اپنی مرضی کا وقت گزار رہی ہیں تو اس دوران تصاویر یا وڈیو بنانے کی کیا ضرورت ہے؟ ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں وڈیو میں موجود لڑکا تو لوگ بھول جاتے ہیں مگر لڑکی یاد رہتی ہے۔
یہ صحیح ہے یا غلط، لیکن یہ ایک حقیقت ہے۔ اس نازکی کا اندازہ شاید ہر خاتون کو ویسے تو ہوتا ہی ہے لیکن پھر بھی وہ جذبات میں بہہ جاتی ہیں۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آپ سے اس قسم کی مانگ کرنے والا شخص آپ کے ساتھ مخلص نہیں ہوسکتا؟ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ایک شخص جو صرف آپ کے جسم کو لیکر بیتاب ہو، وہ کیسے کوئی مخلص یا روح سے روح تک کے رشتوں کے دعوے کر سکتا ہے؟ ہونا تو یہ چاہیے کہ ایسی وڈیوز اور تصاویر کو منظر عام پر لانے والوں کو لعن طعن کی جائے، انہیں احساس دلانا چاہیے کہ اگر ایک شخص نے محبت یا کسی بھی جذبے کے تحت ایک بنیادی انسانی ضرورت کی تکمیل کر ہی لی ہے تو تم کون ہوتے ہواس عمل کا تماشہ بنانے والے؟ لیکن یہاں بھی بوجھ عورت ہی ڈھوئے۔ پھر جب عورت مارچ کرے تب بھی وہی بدکردار ٹہرے۔
ٹیگز: بلیک میلنگ
کنور نعیم ایک صحافی ہیں۔ ان سے ٹوئٹر پر Kanwar_naeem او فیس بک پر KanwarnaeemPodcasts پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔