ایک سال پہلے تو آپ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کوئی تجزیہ کار کہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی نواز شریف کیساتھ ڈیل ہو رہی ہے۔ ہمیشہ یہی کہا جاتا تھا کہ آپشنز ہی اور کوئی نہیں ہیں۔ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ ایک صفحے پر ہیں، نجم سیٹھی
اس وقت تو مجھے ایک ہی ڈیل نظر آ رہی ہے جو 2014ء میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور عمران خان کے درمیان ہوئی تھی۔ جس میں طے کیا گیا تھا کہ نواز شریف کو نکالنا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک یہ ڈیل بڑی پکی جا رہی تھی لیکن اب اس میں دراڑ آ چکی ہے، نجم سیٹھی
اگر ان کی نواز شریف کیساتھ ملاقاتیں ہوئی ہیں تو ان کی جانب سے یہی آفر کی گئی ہوگی کہ میرا جہاز تیار ہے، آپ کو کتنے بندے چاہیں؟ جب ہوا بدلے گی تو جہانگیر ترین، مسلم لیگ (ق) اور جی ڈی اے کی جانب سے حکم کی تعمیل کی جائے گی، نجم سیٹھی