لڑکیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے کانسٹیبل کے کیس میں مزید معلومات سامنے آگئیں

لڑکیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے کانسٹیبل کے کیس میں مزید معلومات سامنے آگئیں
گجرات یونیورسٹی کی 2 طالبات نے35 سالہ پولیس کانسٹیبل حسن شہزاد کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا ۔ واقعہ مبینہ طور پر ٹک ٹاک بناتے ہوئے پیش آیا تھا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔

دونوں طالبات اور انکے ساتھ ولید کوتھانہ صدر گجرات میں زیر حراست رکھا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مقتول کے بڑے بھائی محسن شہزاد اس کیس کے تفتیشی افسر ہیں تاہم کیس کی تفتیش رسم قل کے بعد شروع ہوگی۔خاندانی ذرائع کے مطابق یہ قتل ایک حادثہ ہی معلوم ہوتا ہے۔ تاہم مزید تفصیلات تفتیش کے بعد ہی سامنے آئیں گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایونیورسٹی روڈ پر تھانہ اے ڈویژن میں تعینات کانسٹیبل حسن شہزاد کی لاش اس کی اپنی ہی گاڑی سے برآمد ہوئی۔ پولیس نے جاں بحق اہلکار کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے ملزموں کو گرفتار کرلیا، جن میں دو طالبات رئیسہ جاوید، لائبہ اور ساتھی طالبعلم ولید الحسن شامل ہیں۔