مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کا پی ٹی آئی رہنما علیم خان سے رابطہ

مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کا پی ٹی آئی رہنما علیم خان سے رابطہ
حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی علیم خان سے رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی 30 روز میں 40 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقاتیں ہوئیں، ان 40 ارکان میں 10 صوبائی وزراء بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی منظر نامہ واضح ہونے تک علیم خان سے ملاقات کرنے والے تمام ارکان کے ناموں کو پوشیدہ رکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے ساتھیوں سمیت جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے اعلان کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے علاوہ اتحادی جماعتیں متحرک نظر آتی ہیں، جب کہ تحریک انصاف کے ناراض رہنماؤں کے علاوہ آزاد ارکان کی اہمیت بھی واضح ہورہی ہے، تمام جماعتوں نے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی سے رابطے تیز کردیئے ہیں۔

سیاسی صورتحال اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ نے آج لاہور میں اہم مشاورتی اجلاس طلب کررکھا ہے، اجلاس جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر منعقد ہوگا، جس میں جہانگیر ترین لندن سے ویڈیو لنک پر شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے، جب کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں تمام معاملات طے پا گئے ہیں، علیم خان آج جہانگیر ترین کے گھر ہونے عشائیہ میں اپنی شمولیت کا اعلان کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ علیم خان کے دوست اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنما بھی آنے والے دنوں میں ترین گروپ میں شمولیت اختیار کریں گے، جب کہ جہانگیر ترین کی آئندہ چند روز میں وطن واپسی کے بعد دونوں رہنما ہم خیال گروپ کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیلئے سرگرم ہوں گے۔

اجلاس میں ترین گروپ کے ارکان عدم اعتماد کی تحریک آنے کی صورت میں اپنی حکمت عملی کا جائزہ لیں گے، اور پی ٹی آئی کے مزید ناراض ارکان سے رابطوں کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ پنجاب اور مرکز کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔