ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو غیر قانونی اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں اشتہاری قرار دینے کا ٹرائل کورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے علی امین گنڈاپور کی اپیل پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل راجا ظہورالحسن اور پراسیکیوٹر محمد سلمان خان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ سرکاری مصروفیات کے باعث علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہوسکتے، استثنیٰ دیا جائے۔
علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت نے منظور کر لی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دورانِ سماعت وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کا حکم کالعدم قرار دےدیا۔
عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ متعلقہ عملے نے عدالتی نوٹسز کی تعمیل کرائی نہ نوٹس ملزم کو موصول ہوئے۔ ملزم کے خلاف دفعہ 87 اور 88 کی کارروائی ختم کی جاتی ہے۔ درخواست گزار 50 ہزار روپے کے مچلکے اور ایک مقامی ضامن دے۔
بعدازاں عدالت نے کیس واپس ٹرائل کورٹ کو بھجواتے ہوئے سماعت 14 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں اسلحہ اور شراب برآمدگی کا کیس درج ہے۔ گزشتہ برس 4 دسمبر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے علی امین گنڈا پور کو غیر قانونی اسلحہ اور شراب کیس میں اشتہاری قرار دیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے علی امین گنڈا پور کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے باوجود مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا تھا۔