پہلی بار مس پرتگال مقابلہ حسن کا تاج ایک خواجہ سرا کے سر پر سج گیا۔ جیتے والی ٹرانس جینڈر خاتون مرینا مچیٹ مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے ایک اور خواجہ سرا سے مقابلہ کریں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مس پرتگال مقابلہ حسن 28 سالہ خواجہ سرا مرینا مچیٹ نے جیتا جو پیشے کے اعتبار سے (فضائی میزبان) ائیر ہوسٹس ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب مس پرتگال وسطی امریکا کے ملک ایل سلوا ڈور میں مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے ایک اور خواجہ سرا سے مقابلہ کریں گی۔
A Transgender Woman Wins Miss Portugal, Secures Spot in Miss Universe alongside Netherlands' Transgender Delegate.#MissPortugal #MissUniverse #MissUniverse2023
— NewsAlerts Global (@NewsAlertsG) October 6, 2023
pic.twitter.com/nX0k31u0v8
یہ شاندار فتح مرینا کے لیے نہ صرف ایک ذاتی کامیابی ہے بلکہ خواجہ سراؤں کے حقوق اور مساوات کی لڑائی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
مس پرتگال مرینا مچیٹ نے تاج پہننے سے قبل فائنل کی فہرست میں آنے پر اپنی خوشی کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مس یونیورس پرتگال کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون ہونے پر فخر ہے۔ سالوں سے میرے لیے اس مقابلے میں شرکت کرنا ممکن نہیں تھا اور آج مجھے فائنلسٹ کے اس ناقابل یقین گروپ کا حصہ ہونے پر فخر ہے۔
یہ تاریخی کامیابی 22 سالہ ڈچ خاتون رِکی ویلری کولی کی مثال کی پیروی کرتی ہے جو جولائی کے شروع میں مس نیدرلینڈز کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون بنی تھیں۔ مرینا مچیٹ اور رکی کولی دونوں سپین کی انجیلا پونس کے نقش قدم پر چلنے کے لیے تیار ہیں، جنہوں نے 2018 میں مس یونیورس ٹائٹل کے لیے پہلی ٹرانس جینڈر امیدوار کے طور پر تاریخ رقم کی۔