خواجہ سرا نے تمام حسیناؤں کو مات دے دی، مقابلہ حسن جیت لیا

مرینا مچیٹ نے مقابلہ جیتنے سے قبل خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مس یونیورس پرتگال کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون ہونے پر فخر ہے۔ سالوں سے میرے لیے اس مقابلے میں شرکت کرنا ممکن نہیں تھا اور آج مجھے فائنلسٹ کے اس ناقابل یقین گروپ کا حصہ ہونے پر فخر ہے۔

خواجہ سرا نے تمام حسیناؤں کو مات دے دی، مقابلہ حسن جیت لیا

پہلی بار مس پرتگال مقابلہ حسن کا تاج ایک خواجہ سرا کے سر پر سج گیا۔ جیتے والی ٹرانس جینڈر خاتون مرینا مچیٹ مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے ایک اور خواجہ سرا سے مقابلہ کریں گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مس پرتگال مقابلہ حسن 28 سالہ خواجہ سرا مرینا مچیٹ نے جیتا جو پیشے کے اعتبار سے (فضائی میزبان) ائیر ہوسٹس ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اب مس پرتگال وسطی امریکا کے ملک ایل سلوا ڈور میں مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے ایک اور خواجہ سرا سے مقابلہ کریں گی۔

یہ شاندار فتح مرینا کے لیے نہ صرف ایک ذاتی کامیابی ہے بلکہ خواجہ سراؤں کے حقوق اور مساوات کی لڑائی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

مس پرتگال   مرینا مچیٹ نے تاج پہننے سے قبل فائنل کی فہرست میں آنے پر اپنی خوشی کو سوشل میڈیا پر شیئر  کرتے ہوئے کہا تھا کہ مس یونیورس پرتگال کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون ہونے پر فخر ہے۔ سالوں سے میرے لیے اس مقابلے میں شرکت کرنا ممکن نہیں تھا اور آج مجھے فائنلسٹ کے اس ناقابل یقین گروپ کا حصہ ہونے پر فخر ہے۔

یہ تاریخی کامیابی 22 سالہ ڈچ خاتون رِکی ویلری کولی کی مثال کی پیروی کرتی ہے جو جولائی کے شروع میں مس نیدرلینڈز کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون بنی تھیں۔ مرینا مچیٹ اور رکی کولی دونوں سپین کی انجیلا پونس کے نقش قدم پر چلنے کے لیے تیار ہیں، جنہوں نے 2018 میں مس یونیورس ٹائٹل کے لیے پہلی ٹرانس جینڈر امیدوار کے طور پر تاریخ رقم کی۔