پولیس نے تین سالہ شیعہ بچے کو مجلس منعقد کرانے کے الزام میں FIR میں نامزد کر دیا

پولیس نے تین سالہ شیعہ بچے کو مجلس منعقد کرانے کے الزام میں FIR میں نامزد کر دیا
کامونکی پولیس نے ایک تین سالہ کم سن شیعہ بچے پر ( MPO16) کے تحت اپنے گھر پر ایک مجلس منعقد کرنے کے جرم میں FIR میں نامزد کر دیا۔

گجرانوالہ کے ایک رہائشی شاہ شاہد نے اپنے گھر پر ایک مجلس کا انعقاد کیا مگر اس سلسلے میں انہوں نے مقامی انظامیہ سے NOC حاصل نہیں کیا تھا۔ مجلس کے دعوت نامے پر شاہ شاہد کے ساتھ ساتھ تین سالہ فضل عباس کا نام بھی بطور میزبان درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے دعوت نامے پر درج ناموں کے مطابق بلا کسی امتیاز کے کم سن بچے سمیت تمام افراد پر قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کر دیا۔

https://twitter.com/IqrarAlee112/status/1302734248768610304?s=20

یاد ریے ملک بھر میں گذشتہ چند ہفتوں میں کم از کم ایک درجن شیعہ ذاکروں کو صحابہ کرامؓ کی شان میں مبینہ گستاخی کے الزامات میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایک سیاسی و سماجی کارکن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رپورٹ کرتے ہوئے لکھا کہ حالیہ دنوں میں ایک درجن سے زائد شیعہ ذاکروں کو ایسی چیزیں کہنے پر گستاخی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے جو عاشورہ میں صدیوں سے پڑھی جا رہی ہیں‘‘۔

یاد رہے کہ پاکستان میں اس سال محرم شروع ہونے کے وقت سے ہی اہل تشیع کے خلاف نفرت انگیز مہم کا آغاز ہو گیا تھا اور اس میں زیارتِ عاشور پڑھنے پر بھی بہت سے افراد پر گستاخی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ اس سلسلے میں بہت سے لوگوں کو گرفتار بھی اسی بنیاد پر کیا گیا تھا کہ انہوں نے زیارتِ عاشور پڑھی تھی۔