چینی افواج کی جانب سے پچھلے ہفتے بھارت کی ایک سرحدی ریاست سے مبینہ طور پر بھارت کے پانچ شہریوں کو اغوا کرنے کی خبریں سامنے آنے پر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
چین نے اب تک اس پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس الزام کی وجہ سے دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے۔ یہ الزام سب سے پہلے بھارتی ریاست اروناچل پردیش کی قانون ساز اسمبلی کے ایک رکن نے اپنی ایک ٹویٹ میں لگایا تھا۔ بھارتی کابینہ کے ایک وزیر نے اس کے بعد کہا کہ چینی فوج کو 'ہاٹ لائن پیغام' بھیجا جا چکا ہے۔
بی بی سی نے لکھا ہے کہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کے رکن تاپڑ گاؤ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ مبینہ اغوا 3 ستمبر کو سرحد کے پاس ہوا۔ انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
کابینہ کے وزیر کرن ریجیجو سے ٹوئٹر پر آنے والی خبروں کے بارے میں پوچھا تو اُن کا کہنا تھا کہ وہ اپنے چینی ہم منصب کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔ اغوا کا الزام ایسے دنوں میں سامنے آیا ہے جب پہلے ہی دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہورہا تھا۔