جہانگیر ترین کے جہاز پر یوسف رضا گیلانی کے سفر کے حوالے سے جہانگیر ترین کے ذرائع نے معاملے کی وضاحت کردی ہے، اور کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور مخدوم احمد محمود کے الگ الگ جہاز ہیں۔ جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ پوری ایمانداری اور خلوص سے وزیر اعظم کا ساتھ دیا، مخدوم احمد محمود کا جہاز یوسف رضا گیلانی نے استعمال کیا تو میرا کیا قصور ہے، حکومت کو میرے جہاز کے بارے میں غلط رپورٹ دی گئی اور اس سارے معاملے کے پیچھے اعظم خان، شہزاد اکبر ہیں، وزیر اعظم کو نقصان پہنچانے کا تصور ہی نہیں کرسکتا، میرا دامن صاف ہے.
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’ناراض‘ رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شوگر کمیشن انکوائی کے بعد سے خاموش بیٹھا ہوں، ایک سال گزر چکا ہے لیکن ایک لفظ ادا نہیں کیا، میری وفاداری کا ثبوت اور کس کو چاہیے؟
لاہور میں پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی اراکین کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری وفاداری کا امتحان لیا جارہا ہے اگر ایسا نہیں ہے تو پھر کیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ میری بات کا جواب دیا جائے۔
جہانگیر ترین نے زور دے کر کہا کہ ظلم بڑھتا جارہا ہے، میرے اور میرے بیٹے کے بینک اکاؤنٹ منجمد کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ابھی مقدمے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو بینک اکاؤنٹ کیوں منجمد کیے گئے ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ ملک کی 80 شوگر ملز میں سے انہیں صرف جہانگیر ترین نظر آیا اور بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے کیا فائدہ ہوگا اور یہ کون کر رہا ہے۔
اس کے جواب میں لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین ہم میں سے ہیں اگر ان کے تحفظات ہیں تو وہ دور ہونے چاہیے لیکن یہ کہنا کہ فرد واحد کو نشانہ بنایا جارہا ہے ایسا نہیں ہے۔ شہزاد اکبر نے بتایا کہ ہرگز ایسا نہیں ہے کہ کسی ایک گروہ، شوگر ملز یا شخص کو نشانہ بنایا جارہا ہے، احتساب کا عمل سب کے ساتھ جاری ہے۔
تاہم یہ بھی اہم ہے کہ لاہور کی بینکنگ کورٹ میں شوگر ملز جعلی بینک اکاؤنٹس کے کیس میں ضمانت میں توسیع کے لیے پہنچنے والے جہانگیر ترین کے ہمراہ پاکستان تحریکِ انصاف کے مختلف رہنما بھی تھے جو جہانگیر ترین کی رہائش گاہ سے ہی ان کے ساتھ وہاں پہنچے تھے۔
بینکنگ کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی پیشی سے قبل ان کے گھر پر بیٹھک ہوئی جہاں پاکستان تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غلام احمد لالی، غلام بی بی بھروانہ، راجہ ریاض، صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال، ایم پی اے زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، اسلم بھروانہ، طاہر رندھاوا، چوہدری افتخار گوندل، غلام رسول سنگھا، سلمان نعیم، ٹکٹ ہولڈر سجاد وڑائچ، مشیر وزِیرِاعلیٰ پنجاب عبدالحئی دستی، امیر محمد خان اور خرم لغاری نے جہانگیر ترین کو اپنی حمایت کا یقین دلایا اور ان سے اظہارِ یک جہتی کیا۔ جس پر میڈیا رپورٹس کے مطابق لسٹیں تیار کر کے وزیر اعظم کو پہنچانے کی تیاری جاری ہے۔