پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں: اسحاق ڈار

پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں: اسحاق ڈار
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کی کانفرنس کے لیے امریکا نہ جانے کی وجوہات بتادیں۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں ہے. آئی ایم ایف مجھے کانفرنس میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ میں آئی ایم ایف کانفرنس میں کیوں نہیں جارہا، میری فلائٹ کی ٹکٹ بک تھی، سحری سے قبل روانہ ہو کر کل امریکا پہنچنا تھا تاہم میں نہیں جاسکا۔ اس دورے سے متعلق افواہیں پھیلائی گئی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ طے ہونے کے مراحل میں ہے۔ دوست ملک سے ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کا انتظار ہے۔ آئی ایم ایف میٹنگ کے علاوہ پرسوں سے ورلڈ بینک سے اسپرنگ میٹنگ میں شرکت کرنی تھی۔ وزیرخزانہ اور گورنراسٹیٹ بینک کانفرنس میں شرکت کرتے ہیں۔ اب آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی میٹنگ میں ورچوئل شرکت کروں گا۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں آئینی بحران پیدا کیا جا چکا ہے۔ پاکستان پہلے سے سیاسی و معاشی بحران کا شکار ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر میں نے امریکا کا دورہ منسوخ کیا۔ اپنی معاشی ٹیم کو معاونت فراہم کرتا رہوں گا۔

اسحاق ڈار نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ آئی ایم ایف نے انھیں منع کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں ہے۔ آئی ایم ایف مجھے کانفرنس میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔ اسلام آباد سے ورچوئل میٹنگز میں شرکت کروں گا۔

پنجاب میں انتخابات  کے حوالے سے بات کرتے ہوئےاسحاق ڈار نے کہا کہ سپریم کورٹ نے21 ارب روپے انتخابات کیلئےدینے کا حکم دیا۔ مردم شماری پر 35 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا حکم دیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے11اپریل کو رپورٹ طلب کی ہے۔ الیکشن کمیشن کو فنڈز ملنے سے متعلق رپورٹ جمع کرانی ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ملک میں کئی مواقع ایسے آئے جب انتخابات 90 دن میں نہیں ہوئے۔ 90 دن میں انتخابات تو اب بھی نہیں ہورہے۔ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ڈیفالٹ کرنا چاہتی ہیں۔ مشکل ترین حالات کے باوجود تمام ادائیگیاں وقت پر کیں۔آگے بھی تمام ادائیگیاں وقت پر کریں گے۔ 2017 میں پاکستان معاشی قوت بننے جارہا ہے لیکن پاناما ڈرامے سے نا اہل حکومت کو مسلط کیا گیا۔