دوسال کے بعد مڈٹرم انتخابات کا امکان، شہباز شریف محسن نقوی سے ناخوش: ذرائع ن لیگ

ن لیگ کے سنیئر وفاقی وزیر نے کہا کہ لیڈرشپ نےدوسال کام کرنے کا کہا ہے۔ دو سال کے بعدالیکشن کے لئے تیار ہوں گے اور مڈ ٹرم الیکشن میں جاسکتے ہیں۔

Shahid Maitla

ن لیگ کے سنیئر وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ ن لیگ دو سال کے بعد انتخابات میں جانے کا سوچ رہی ہے۔لیڈرشپ نےدوسال کام کرنے کا کہا ہے۔ دو سال کے بعدالیکشن کے لئے تیار ہوں گے اور مڈ ٹرم الیکشن میں جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا باقاعدہ مشاورت میں یہ بات زیربحث آئی ہےاور اس سوچ نے تقویت پکڑی ہے۔

وفاقی حکومت لینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ میں ہوئی میٹنگز میں شہباز شریف نے بھی حکومت لینے کی مخالفت کی تھی لیکن میاں نوازشریف نے حکومت لینے کا فیصلہ کیااور کہا وفاقی حکومت لینی ہے جس پر سب نے سرتسلیم خم کیا۔

وفاقی وزیر نےایک اور حیران کن بات کی  کہ شہباز شریف،محسن نقوی سے بالکل خوش نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی کابینہ میں موجودگی سے کمفرٹ ایبل ہیں۔

انہوں نے کہا اسی لئے محسن  نقوی کو سیکرٹری داخلہ ان کی مرضی کا دیا گیا ہے اور نہ ہی آئی جی اسلام آباد  اور مستقبل میں بھی ان کے ساتھ ایسا ہی کیا جائے گا۔وہ اپنی مرضی سے فیصلے نہیں کرسکیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ محسن نقوی کو ای سی ایل کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔اعلان کے باجود مستقبل میں بھی وہ کمیٹی کا حصہ نہیں ہوں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نےاسٹبلشمنٹ کے دوسرے نمائندہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  کو بھی اہم کمیٹیوں میں  شامل نہیں کیا۔انہیں سی سی آئی اور نجکاری میں شامل نہیں کیاگیا۔

مصنف صحافی اور اینکر پرسن ہیں۔