حکومت کیخلاف محاذ کو مزید مضبوط کرنے کیلئے مسلم لیگ ن کی جانب سے کوششیں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں شہباز شریف جلد ہی چودھری برادران کیساتھ اہم ملاقات کرینگے۔
ذرائع کے مطابق حریف جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کی قیادت کے درمیان انتہائی اہم رابطہ ہوا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے خواہش کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد چودھری برادران کیساتھ ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
امید کی جا رہی ہے کہ دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان آئندہ چند روز میں ملاقات ہو سکتی ہے۔ تاہم ملاقات کا دن ابھی تک طے نہیں کیا جا سکا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری نے چودھری برادران کیساتھ اہم ملاقات کرکے انھیں راضی کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ عمران خان سے جان چھڑانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ دیں۔
تاہم چودھری برادران نے مسلم لیگ ن کو اس معاملے میں غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے آصف زرداری پر واضح کر دیا تھا کہ ہم پی ٹی آئی حکومت کیخلاف کسی سیاسی مہم جوئی کا حصہ نہیں بنیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چودھری برادران نے زرداری کو باور کرایا کہ ن لیگ کی قیادت کی جانب سے ان کیساتھ کبھی کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اور اسے ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں اگرچہ چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت اس بات سے متفق نظر آئے کہ موجودہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے لیکن اپوزیشن کے پاس بھی کوئی اچھا روڈ میپ نہیں ہے۔
بتایا گیا ہے کہ آصف زرداری کی جانب سے منانے کی کوشش جاری رہی تو چودھری برادران نے پوچھا کہ اچھا یہ بتائیں حکومت کو ہٹانے کے بعد ملک کو آگے لے کر جانے کیلئے آپ کے پاس کیا روڈ میپ ہے؟ اس پر سابق صدر زرداری نے اپنے مشہور نعرے 'پاکستان کھپے' کا حوالہ دیا۔ تاہم اس کے باوجود چودھری شجاعت اور پرویز الہیٰ ان کی بات نہیں مانے۔ اب شہباز شریف کی جانب سے ملاقات کی خواہش کو انھیں منانے کی آخری کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس میں کامیابی ہوتی ہے یا نہیں۔