خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں بم دھماکے میں 5 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 10 سے زائد زخمی ہو گئے۔
واقعہ تحصیل ماموند کے علاقہ بیلوٹ فرش میں پیش آیا جہاں پولیس وین کو بم سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق بم دھماکے میں 5 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں بیشتر پولیس اہلکار شامل ہیں۔
باجوڑ پولیس نے بتایا ہے کہ دھماکا پولیس کے ٹرک کے قریب ہوا ہے۔ پولیس اہلکار انسدادِ پولیو مہم ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے جا رہے تھے کہ بارودی سرنگ کا نشانہ بن گئے۔
دھماکے سے پولیس کا ٹرک مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ لاشوں اور زخمیوں کو خار ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
فوری طور پر دھماکے کی نوعیت کا اندازہ نہیں ہو سکا اور نہ ہی کسی دہشتگرد گروہ نے اس کی ذمے داری قبول کی ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں اس دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے نہ صرف پولیس بلکہ بچوں کی صحت پر بھی حملہ کیا ہے۔ اس سفاکانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر حملہ کسی صورت میں برداشت نہ کیا جائے۔ یہ براہ راست ہمارے بچوں کی صحت کا معاملہ ہے۔ شرپسند نہیں چاہتے کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو جائے۔ اس واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔
باجوڑ میں انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی دھماکے میں شہید ہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم اس حملے میں زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔…
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) January 8, 2024