عمران خان سیاسی قیدی ہیں انہیں رہا کیا جائے: سینیٹر مشاہد حسین سید

سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ میں نے مشرف دور میں آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور جاوید ہاشمی کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ 2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو میں نے کہا تھا کہ میاں نواز شریف کو رہا کیا جائے کہ وہ سیاسی قیدی ہیں۔

عمران خان سیاسی قیدی ہیں انہیں رہا کیا جائے: سینیٹر مشاہد حسین سید

مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عام معافی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سیاسی قیدی ہیں، ان کو  رہا کیا جائے۔

قائم مقام چیئرمین سنیٹ مرزا آفریدی کی زیر صدارت اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ میں نے مشرف دور میں آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور جاوید ہاشمی کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ 2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو میں نے کہا تھا کہ میاں نواز شریف کو رہا کیا جائے کہ وہ سیاسی قیدی ہیں۔ اب میرا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو بھی رہا کیا جائے کہ وہ بھی سیاسی قیدی ہیں۔ انہیں عام معافی دی جائے۔

ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق ہے انہیں ملنی چاہئیں۔ ہمیں نئی ابتدا کرنی چاہیے۔ بلوچستان کے گمشدہ افراد سے متعلق کمیٹی میں رپورٹ پیش کی گئی تھی۔  اس پر عمل کیا جانا چاہیے۔ گمشدہ افراد کہیں کے بھی ہوں انہیں بازیاب کرایا جائے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

مشاہد حسن سید نے کہا کہ ایم کیو ایم کے 578 سے زائد افراد مسنگ تھے جو بازیاب ہو گئے ہیں صرف 13 باقی رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قمر باجوہ نے ہمیں میٹنگ کی دعوت دی تو کچھ لوگوں نے کہا کیوں جا رہے ہو۔ میں نے کہا پاک فوج بھی ہماری ہی ہے۔ قمر باجوہ کو کہا پارلیمنٹ دعوت دے گی تو آپ آئیں گے؟ تو انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کی دعوت پر کیوں نہیں آؤں گا۔ پھر وہ یہاں آئے بھی۔

مشاہد حسین سید نے کہاکہ اداروں کے ساتھ سیاسی لوگوں کے تعلقات ٹھیک ہونے چاہیے۔ ہم نے صوبوں اور وفاق کو جوڑا، سی پیک پاکستان کا مستقبل ہے۔ انہوں نے قائم مقام چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی کو اعجاز احمد چودھری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہ آپ نے ایوان کی وقار بلند کیا ہے۔