صحافی کو گالیاں دینے کا معاملہ، عدالت نے خلیل الرحمان قمر کو نوٹس جاری کر دیا

صحافی کو گالیاں دینے کا معاملہ، عدالت نے خلیل الرحمان قمر کو نوٹس جاری کر دیا
مصنف و ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر پر رواں برس مارچ میں اس وقت ملک بھر میں شدید تنقید کی گئی تھی جب انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران معروف سماجی کارکن ماروی سرمد کو گالیاں دینا شروع کی تھیں۔ انہوں نے عورت مارچ پر بحث کے دوران ماروی سرمد کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا۔

خلیل الرحمان کی جانب سے ماروی سرمد کو دوران پروگرام گالیاں نکالنے کے واقعے کے چند دن بعد سوشل میڈیا پر خلیل الرحمان کی جانب سے ایک صحافی کو دیے گئے انٹرویو کی کچھ کلپز بھی وائرل ہوئے، جن میں ڈرامہ نگار کو صحافی پر چلاتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا تھا۔ مختصر دورانیے کی ویڈیو میں خلیل الرحمان قمر کی گفتگو کا انداز انتہائی جارحانہ تھا اور وہ صحافی پر سوال کرنے پر چلاتے دکھائی دیے۔



ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صحافی کے سوال پر خلیل الرحمان قمر آپے سے باہر نکل گئے اور انہوں نے انہیں گالیاں دینا شروع کردیں اور ساتھ ہی کیمرے کو بند کرنے کا بھی کہا۔ بعد ازاں مذکورہ صحافی نے ڈرامہ نگار کے خلاف گالیاں دینے کے معاملے پر عدالت سے رجوع کر لیا تھا۔

صحافی فرخ شہباز وڑائچ نے لاہور کی سول عدالت میں خلیل الرحمان قمر کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا اور ان کی درخواست پر عدالت میں سماعت ہوئی اور عدالت نے ڈرامہ نگار کو جواب داخل کرانے کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

صحافی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ خلیل الرحمان قمر نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم بھی چلائی اور اس مہم کے بعد انہیں قتل کی دھمکیاں ملنا شروع ہوئیں۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت خلیل الرحمان قمر کو 5 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

سول کورٹ میں ہونے والی مختصر سماعت کے دوران صحافی کی جانب سے ناصر چوہان ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور عدالت نے مختصر سماعت کے بعد ڈرامہ نگار کو 17 مئی تک جواب داخل کرانے کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت کو 17 مئی تک ملتوی کر دیا۔