کامیاب پاکستان پروگرام کے سرکاری اشتہار میں بنا اجازت تصویر کیوں استعمال کی؟ خاتون نے وزارت خزانہ کو قانونی نوٹس بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک خاتون نے کامیاب پاکستان پروگرام کے ایک اشتہار کے حوالے سے وزارت خزانہ کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے حال ہی میں کامیاب پاکستان نامی اسکیم کا افتتاح کیا تھا، جس کے تحت اپنا کاروبار کرنے کے خواہش مند شہریوں کو کھربوں روپے کے قرضے دیے جائیں گے۔
اسکیم کا افتتاح کیے جانے کے بعد وزارت خزانہ نے 4 اکتوبر کو کامیاب پاکستان پروگرام کے حوالے سے اخبارات میں اشتہار شائع کروایا گیا۔ اس اشتہار میں ایک خاتون کی تصویر لگائی گئی اور اس خاتون کو کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ لینے والی شخصیت ظاہر کیا گیا۔ تاہم اشتہار میں دکھائی جانے والی خاتون نے وزارت خزانہ کو بھیجے گئے نوٹس میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس نے قرضہ حاصل کرنے کیلئے کوئی درخواست دی ہی نہیں، جبکہ اشتہار میں بنا اجازت کے میری تصویر کا استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کامیاب پاکستان پروگرام کے بنیادی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا ہے کہ اِسے معاشرے کے محروم طبقات کو مالی لحاظ سے بااختیار بنانے کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے تحت 37لاکھ گھرانوں کو 14سو ارب روپے کے قرضے دیے جائینگے۔
کامیاب کاروبار پروگرام کے تحت کاروبار کے لئے پانچ لاکھ تک بلا سود قرضے دئیے جائیں گے۔ سستا گھر سکیم کے تحت اپنا گھر بنانے کے لئے آسان اقساط پر فنانسنگ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکومت پاکستان کے کامیابی سے جاری سکالر شپ سکیم اور صحت انصاف کارڈ کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔