سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر کے مطابق 72 سالہ تزکیدی بیتسو نے اہل خانہ کو وصیت کی تھی کہ جب وہ فوت ہوجائے تو اس کی لاش کو اس کی کار کی ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھانا تاکہ ایسے لگے کہ کوئی زندہ شخص گاڑی چلا رہا ہے۔ اس کے بعد اسی حالت میں مجھے قبر میں اتار دینا۔
Nanku uBawo Pitso pic.twitter.com/7syd7dZNL0
— Siphamandla Ndlela (@SBDaniel92) March 28, 2020
گذشتہ ہفتے کے آخر میں بیتسو انتقال کر گیا اور اس کی میت اس کی وصیت کے مطابق کار کے ساتھ قبر میں دفن کی گئی۔ اس کی لاش کو مرسڈیز کار کے اسٹیرنگ کے پیچھے بٹھایا گیا اور اس کے بعد اسے دفن کر دیا گیا۔ اس موقعے پر لاش کو سیٹ بیلٹ بھی باندھی گئی۔ آنجہانی زکیدی بیتسو کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بیتسوکو جرمن کاروں بالخصوص مرسڈیز کاروں سے بہت زیادہ دلچسپی تھی اور وہ اکثر اپنے دوستوں اور اقارب سے کہا کرتا تھا کہ اسے اس کی کار کے ساتھ ہی دفن کیا جائے۔
Niyamnngcwaba umntu eSterkspruit Prof @ZakesMda andinabhongo. Tyhini bawo. This is Mr Tshekedi Pitso’s funeral in Jozana, Sterkspruit. pic.twitter.com/SygxrexuAF
— nikelo mabandla (@nikelo_m) March 28, 2020