چیئرمین نیپرا نے بجلی سبسڈی ختم کرنے کی حکومتی تیاریوں پر کہا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی اور زوردار جھٹکا لگے گا۔
نیپرا میں پاورسیکٹر سبسڈیز کو ٹارگٹڈ بنانے کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائنز پر سماعت ہوئی۔ حکام پاورڈویژن نے کہا کہ چھ ما ہ کی کھپت پر پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری بنانے کی تجویز ہے، سروے سے پتا چلا کہ دو سو یونٹ والے صارفین کے پاس لگژری آئٹمز نہیں ہوتے، لہذا دوسویونٹ والے صارفین کو پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری میں رکھا جائے گا، حکومت احساس پروگرام کے ذریعے صارفین کو سبسڈی دے گی، دو سویونٹ والے صارفین مستقبل میں بجلی قیمتوں میں اضافے سے بھی مستثنی ہوں گے ، جب تک چیزیں شناختی کارڈ سے منسلک نہیں ہوتیں اس وقت تک پلان دیاہے، لائف لائن صارفین کی حد پچاس یونٹ سے بڑھا کر سویونٹ کررہے ہیں، سبسڈی تمام صارفین کی بجائے سماجی و اقتصادی بنیادوں پر دی جانی چاہیے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اگر ایک صارف چھ ماہ میں 200 یونٹ سے اوپر چلا گیا تو وہ پروٹیکٹڈ سے نکل جائے گا، ہم نے قوم کو ذہنی مریض نہیں بنانا ہم نےبجلی بل کو سادہ بناناہے ۔ پاور ڈویژن حکام نے جواب دیا کہ فیز ون میں کراس سبسڈی کی کوئی تبدیلی نہیں لارہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں آپ ہمارے پاس سلیبز لے کر آئے ہیں، دوسرے مرحلے میں حکومتی ٹیرف لے کر آئیں گے، لوگوں کی چیخیں دوسرے فیز میں نکلیں گی اور انہیں زور کا جھٹکا لگے گا، اس پوری حکمت عملی کے لیے پانچ سال کا عرصہ کیوں لگےگا، مجھے شک ہے کہ اگر ہم آج فیز ون منظورکردیں کل فیز ٹو آجائے گا، سلیبز کی منظوری اور چیز ہے اور اسکا ٹیرف اورچیز ہے، ضروری نہیں کہ اگر سلیبز کی منظوری دے دی تو ٹیرف سٹرکچر بھی منظورکردیں۔
حکام پاور ڈویژن نے جواب دیا سبسڈیز اور کراس سبسڈیز کو مرحلہ وار کم کریں گے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیپرا پاورانڈسٹری کی موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں، ہم ٹیکنیکل اینڈ ڈسٹریبیوشن لاسز سے مطمئن نہیں ہیں، ڈسکوز کے بورڈز میں قابل افراد کو لایاگیاہے، پاورسیکٹر میں سستی روی سے سہی مگر تبدیلی آرہی ہے۔