یہ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کیا ہوگیا تھا؟: شیخ رشید

یہ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کیا ہوگیا تھا؟: شیخ رشید
وزارت داخلہ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ لیڈر وہی ہوتا ہے جو ملک میں جیتا اور مرتا ہے، ملک کی جیلیں بھی سیاستدان کیلئے ہی ہیں، ہم جھوٹے کیسز میں 7،7 سال قید ہوئے، ایک صاحب نے اعلان کیا کہ شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا تو قیامت آجائے گی، بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کیا ہوا، یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں ہیں، نواز شریف کو ملک واپس آنا چاہیے، باہر کی کیازندگی ہے ، اقتدار میں ہوں تو آپ بھڑکیں مارتے ہیں، نہ ہوں تو ملک سے باہر بھاگنا چاہتے ہیں، نواز شریف کا پاسپورٹ 16فروری کو منسوخ ہو چکا ہے، ان کے پاس سیاسی پناہ کا آپشن ہے لیکن وہ نہیں لیں گے، شہباز شریف نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے درخواست نہیں دی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا پھیلنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے  14 اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتا ہوں، سائینو ویک کو اسلامی ممالک میں قبول نہیں کیا جارہا ، ایسا سرٹیفکیٹ بنائیں گے جس میں کوئی شخص دوسری ویکسین لگا سکتا ہے۔
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، اسلام آباد پولیس کی تعداد اور وسائل کو بڑھارہے ہیں، اور 1122 شروع کرنے جارہے ہیں،  ای الیون نالے پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے، سیکٹر ای الیون میں سیلاب آنے کے وجوہات میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ ہوا ہے، وزارت داخلہ کواسلحہ لائسنس جاری کرنے کی اجازت مل گئی ہے، لیکن اسلحہ لائسنس اجرا کے قواعد اور ضوابط بھی ہیں ۔
داسو ڈیم اور افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ