اسلام آباد: پاکستان کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری سروے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک میں 50فیصد لوگوں کے خیال میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کی وجہ حکومت کی نااہلی ہے جبکہ 92.9 فیصد پاکستانیوں کے مطابق سب سے زیادہ مہنگائی پی ٹی آئی کے دور میں ہوئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے عوامی رائے دہی پر مبنی سروے 2021 جاری کردیا جس میں ملک میں کرپشن، مہنگائی اور بے روزگاری کی بڑی وجوہات کے بارے میں پاکستانی عوام کی رائے لی گئی ۔
سروے میں بتایا گیا کہ کمزور احتساب، طاقتور طبقے کی ہوس اور کم تنخواہیں کرپشن کی سب سے بڑی وجوہات ہیں جبکہ حکومتی نااہلی ، کرپشن ، سیاست دانوں کی کار سرکار میں مداخلت اور پالیسیوں پر عدم عمل کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
سروےکے مطابق، 92.9 فیصد پاکستانیوں کی رائے میں سب سے زیادہ مہنگائی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے دور میں ہوئی جبکہ 85 فیصد افراد کی رائے ہے کہ پچھلے 3 سال میں ان کی آمدنی میں کمی آئی جبکہ 85 فیصد لوگ موجودہ حکومت کی خود احتسابی کے عمل سے بھی مطمئن نہیں۔
سروے کے مطابق 66.8 فیصد لوگوں کا خیال ہےکہ احتساب کا عمل جانبدار انہ ہے جب کہ 50فیصد لوگوں کے خیال میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کی وجہ حکومت کی نااہلی ہے۔
23 فیصد کی رائے میں بےروز گاری میں اضافےکی اصل وجہ کرپشن ہے جبکہ 9.6 فیصد عوام سمجھتےہیں کہ سیاستدانوں کی کار سرکار میں مداخلت مہنگائی اوربےروز گاری میں اضافےکی اصل وجہ ہے۔
سروے کے مطابق 16.6 فیصد لوگوں کی رائے ہے کہ پالیسیوں پرعمل نہ ہونے کی وجہ مہنگائی اورکرپشن ہے جبکہ 51.9 لوگوں کاکہناہےکہ کرپشن کی اہم وجہ کمزوراحتساب ہے۔
29.3 فیصد لوگوں کی رائے ہے کہ طاقتور طبقے کی ہوس کی وجہ سےکرپشن ہے جب کہ 18.8فیصد لوگوں نے کرپشن کی اہم وجہ کم اجرت کو قراردیا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پولیس پہلے جبکہ عدلیہ دوسرے نمبر پر ملک کے سب سے کرپٹ ادارے ہیں۔
سروے رپورٹ میں صحت چوتھے، لینڈ ایڈمنسٹریشن پانچویں، لوکل گورنمنٹ چھٹے، تعلیم ساتویں، ٹیکسیشن آٹھویں اور این جی اوز بدعنوانی میں نویں نمبر پر ہیں۔