میڈیا خاموش، اپوزیشن بے بس، طلبہ مودی سرکار کے لئے بڑا چیلنج بن گئے، کریک ڈاون کے باوجود مزاحمت جاری

میڈیا خاموش، اپوزیشن بے بس، طلبہ مودی سرکار کے لئے بڑا چیلنج بن گئے، کریک ڈاون کے باوجود مزاحمت جاری
بھارت میں وزیراعظم مودی نے ایک ایک کر کے جمہوری آوازیں خاموش کیں۔ لیکن، اب طلبہ مودی سرکار کے آگے کھڑے ہو گئے ہیں، کریک ڈاؤن کے باوجود بی جے پی حکومت طلبہ کی آواز کو دبانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔

بھارت میں شہریت کے نئے قانون کے خلاف طلبہ مزاحمت مودی سرکار کے لیے بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا ہے اور اب بڑے بڑے اسٹارز بھی میدان میں طلبہ کے ساتھ کھڑے ہونے لگے ہیں۔

بھارتی طلبہ نے ''یہ جو دہشتگردی ہے اس کے پیچھے وردی ہے'' کا نعرہ بھی لگا دیا ہے۔



مودی حکومت کی جانب سے طلبہ کے خلاف بھرپور کریک ڈاون اور ملک مخالف ہونے کا لیبل لگائے جانے کے باوجود مزاحمت جاری ہے۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ وہ نئے شہریت قانون کی منسوخی تک احتجاج جاری رکھیں گے لیکن حکومت اس مطالبے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔

 وہ تمام بالی وڈ اسٹارز جو وزیراعظم مودی کے پروپگنڈا اور سافٹ امیج بنانے کا حصہ تھے اب طلبہ تحریک کے بعد ایک بار پھر میدان میں اتر آئے ہیں۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان اور کرن جوہر جیسے بڑے نام ملک میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت پر بولے تھے مگر پھر خاموش ہو گئے تھے۔

گذشتہ روز معروف بالی ووڈ اداکارہ ڈپیکا پڈوکون نے بھی نئی دہلی میں جاری احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ ڈپیکا پڈوکون جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں 5 جنوری کو نقاب پوش حملہ آوروں کے حملے میں زخمی ہونے والے طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج میں شریک ہوئیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بالی ووڈ اداکارہ احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔