وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یقین رکھیں کہ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا اور اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ کوئٹہ میں ڈیجیٹل میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خواجہ آصف وزیر دفاع اور وزیر خارجہ ہوتے ہوئے باہر کی ایک کمپنی کی ملازمت کررہا تھا جب کہ نوازشریف، احسن اقبال اور خواجہ آصف نے بیرون ممالک کے اقامے لے رکھے تھے، ملک کا وزیراعظم، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ باہر کی کمپنیوں میں ملازمت کررہے تھے، اقامے لینے کا مقصد لوٹے ہوئے پیسے کا تحفظ تھا، اقاموں کی وجہ سے بیرون ملک منتقل کی گئی رقم کی واپسی مشکل ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم والے جنرل باجوہ کو کہتے ہیں کہ حکومت گراو اور جب وہ نہیں سنتے تو فوج کو کہتے ہیں کہ اگر جنرل باجوہ حکومت نہیں گراتے تو تم جنرل باجوہ کو گرادو۔
آج اپنے دورہ بلوچستان کےدوران وزیر اعظم نے سانحہ مچھ کے لواحقین سے ملاقات بھی کی۔ عمران خان نے سانحہ مچھ کے شہدا ا کے لواحقین سے ملاقات کے دوران کہا کہ آپ کو سمجھنا ہو گا کہ میں وزیر اعظم ہوں، عام آدمی اور چیز ہوتی ہے، جب عام تھا تو آ گیا تھا، ایسے مطالبات پر عمل نہیں کر سکتا، کوئی گارنٹی نہیں کل پھر واقعہ ہو، پھر کیا کروں گا.
عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے آپ نے میری بات مانی ،