پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ماہر معاشیات مزمل اسلم دورانِ پروگرام اینکرز سے لڑ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ پی ڈی ایم حکومت کی طرفداری کر رہے ہیں، ان کو پروٹیکٹ کرتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مارننگ پروگرام میں موجودہ معاشی صورتحال اور پی ڈی ایم حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم نے کہا کہ اسحاق دار اور پی ڈی ایم حکومت قیامت تک بھی بیٹھی رہے تب بھی ان سے کچھ ٹھیک نہیں ہونا۔ یہ عوام کو لاروں پر لگائے ہوئے ہیں۔
ان کے ریمارکس پر اینکر مدیحہ نقوی نے ان سے جوابی سوال کیا کہ ہر حکومت ہی عوام کو لارے لگاتی آئی ہے۔ اگر اس وقت آپ لوگوں نے آئی ایم ایف کے معاہدوں کی پاسداری کی ہوتی تو آج یہ وقت نہ دیکھنا پڑتا۔جب پی ٹی آئی حکومت تھی تب آپ نے جلد فیصلے کیوں نہیں لئے؟
اینکر کے سوال پر پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم غصے سے آگ بگولہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو 10 روپے سبسڈی دی تھی۔ اور اگر ہم نے معاہدہ توڑا تھا تو جب سے پی ڈی ایم حکومت آئی ہے تب سے اس پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا۔ اگر ہم نے خراب آئی ایم ایف ڈیل کی تھی تو ستمبر سے آگے یہ نیا پروگرام لے لیتے۔ بات ان کی ہوتی ہے لڑنے ہم سے آ جاتے ہیں۔ 'آپ لوگ یوں کرتے ہیں، یوں کرتے ہیں، ہم نے سبسڈی دی تھی کوئی دس سال پرانی بات تو نہیں ہے۔'
اینکر اشفاق اسحاق ستی اور مدیحہ نقوی نے انہیں بارہا اپنے غصے پر قابو پاکر آرام سے بات کرنے کو کہا تاہم وہ اپنے تمام تر غصے کے ساتھ بغیر کسی منطق کے جھگڑا کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ پی ڈی ایم حکومت کی طرفداری کر رہے ہیں۔ آپ ان کے کئے کو چھپاتے ہیں۔ آپ لوگ موجودہ حکومت کو پروٹیکٹ کرتے ہیں۔ آپ کیوں نہیں سوال کرتے اسحاق ڈار سے؟ آپ عوام کا نہیں مسلم لیگ ن کا مقدمہ لڑنے آتے ہیں۔ میں نے تو آج تک نہیں دیکھا آپ لوگوں کو ان سے بات کرتے ہوئے۔
اس پر اینکرز نے بھی سیاستدان پر اپنے دل کی خوب بھڑاس نکالی اور کہا کہ ہم پر نہ چیخیں اور تھوڑا سکون اور تحمل سے بات کریں۔ ہم اسی لئے بیٹھے ہوئے ہیں آپ سے سوال کر رہے ہیں ان سے بھی کریں گے۔ آپ جواب دیں ایسے جھگڑا تو نہ کریں۔ آپ ذاتیات پر آرہے ہیں۔
مدیحہ نقوی نے کہا کہ میں آپ پر نہیں چیخی۔ آپ اس طرح لائیو ٹی وی پر مجھ پر یا کسی بھی اینکر پر نہیں چِلا سکتے۔
https://twitter.com/AsadAToor/status/1612389527099678721?s=20&t=C7KWBE-yC32iQWmM314T1Q