کرونا سے نمٹنے میں ناکامی: پاکستان انسانی زندگی کے لئے خطے کا چوتھا خطرناک ملک قرار

کرونا سے نمٹنے میں ناکامی: پاکستان انسانی زندگی کے لئے خطے کا چوتھا خطرناک ملک قرار

  کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر پاکستان کو ایشیا اور  پیسفک ریجن  کا  انسانی زندگی کے لئے چوتھا خطرناک ملک قرار دے دیا گیا ہے۔ 


جیو نیوز کے مطابق  ہانگ کانگ کے سٹڈی گروپ نے ممالک کی درجہ بندی کی تیاری میں وبا سے نمٹنے کے لیے طبی وسائل کے استعمال، قرنطینہ کی سہولیات، وائرس کی تشخیص کی صلاحیت اور معاشی نقصانات کی رفتار کو معیار بنایا ہے۔ اور کہا ہے کہ پاکستان میں حکومتی سطح پر کرونا سے نمٹنے میں ناکامی پر پاکستان اس وقت خطے کا چوتھا خطرناک ملک بن چکا ہے۔ 

دنیا کی جنت کہلایا جانے والاسوئٹزرلینڈ کرونا سے کم نقصان اٹھانے والے ممالک میں سرفہرست ہے جب کہ دوسرے نمبر جرمنی اور تیسرے نمبر پر اسرائیل ہے۔


فہرست میں چین کا ساتواں، نیوزی لینڈ کا 9، جنوبی کوریا  10، سعودی عرب 17 ، ترکی  37، بھارت 56، امریکا 58، برطانیہ 68 اور  بنگلہ دیش کا 84 واں نمبر ہے۔


 200 خطوں اور ممالک کی اس رپورٹ میں پاکستان کا نمبر 148  ہے۔ رپورٹ میں خطوں کے حساب سے ملکوں کاسیفٹی اسکور جاری کیا گیا ہے۔ ایشیا اینڈپیسیفک ریجن میں سب سے زیادہ سفیٹی سکور سنگاپور کا ہے، پاکستان کا سیفٹی سکور 370، پڑوسی ملک بھارت کا سکور 535 اور بنگلہ دیش کا 482 بتایا گیا ہے تاہم خطے کا سب سے کم سیفٹی سکور افغانستان کا 310 ہے۔ 250صفحات پر مبنی  رپورٹ میں جنوبی سوڈان کو کرونا وائرس سے روک تھام کے اقدامامت میں ناکامی پر دنیا کاخطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔