ایران کی عدالت نے کہا ہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے بارے میں امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کو معلومات فراہم کرنے والے ایرانی شہری کو جلد پھانسی دی جائے گی۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک نیوز کانفرنس میں عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی اور موساد کے لیے کام کرنے والے جاسوسوں میں سے ایک محمود موسوی مجید کو سزائے موت دی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس (محمود موسوی) نے ہمارے دشمن کو قاسم سلیمانی کے ٹھکانوں کے بارے میں بتایا۔ تاہم حکام کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا محمود موسوی کا کیس ایران کی جانب سے گذشتہ موسم گرما میں کیے گئے اس اعلان سے منسلک ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے 17 جاسوسوں کو گرفتار جبکہ ساتھ ہی یہ کہا گیا تھا کہ اس میں سے کچھ کو موت کی سزا دی گئی۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی قتل ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکہ کی جانب سے یہ الزام لگایا تھا کہ وہ خطےمیں امریکی فورسز پر حملوں میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاز کا ماسٹرمائنڈ ہے۔ تاہم قاسم سلیمانی کے امریکی فضائی حملے میں قتل کے بعد دونوں ممالک امریکہ اور ایران میں کشیدگی شدت اختیار کرگئی تھی۔